اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف جوڈیشل کونسل کی کارروائی روکنے کی استدعا مسترد کردی۔
جسٹس مظاہر نقوی کی درخواست پر کھلی عدالت میں پہلی سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی، جس میں جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس مسرت ہلالی بھی شامل ہیں۔ جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی اور شوکاز چیلنج کر رکھے ہیں ۔
واضح رہے کہ 3 رکنی بنچ جسٹس اعجاز الاحسن کو جوڈیشل کونسل میں شرکت سے روکنے کی ایڈووکیٹ داؤد کی درخواست پر بھی سماعت کرے گا۔
سماعت کے آغاز پر جسٹس مظاہر نقوی کے وکیل مخدوم علی خان روسٹرم پر آئے اور اپنے دلائل شروع کیے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ آپ بینچ پر اعتراض اٹھا رہے ہیں۔ جس بینچ پر ہی اعتراض ہے وہ کونسل کی کارروائی روکنے کے لیے حکم امتناع کیسے دے سکتا ہے۔
جسٹس مظاہر نقوی کے وکیل نے کہا کہ کیس کونسل کی کارروائی سے قبل سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، جس پر جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ٹھیک ہے ہم 8 جنوری کو سماعت رکھ لیتے ہیں۔
یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف اجلاس 11 جنوری تک ملتوی کر رکھا ہے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے جسٹس مظاہر نقوی کی درخواستوں پر سماعت 8 جنوری تک ملتوی کر دی۔