کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے نگراں حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل صنعت کو فراہم کی جانے والی گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیے جبکہ گیس قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی معطل کر دیا۔
ہائیکورٹ میں نگراں حکومت کی جانب سے ٹیکسٹائل صنعت کو فراہم کی جانے والی گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ایس ایس جی سی نے 8 نومبر 2023 کو ٹیکسٹائل انڈسٹری کو فراہم کی جانے والی قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ نگراں حکومت کو گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اختیار نہیں ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ٹیکسٹائل صنعتیں اضافی بل ناظر سندھ ہائیکورٹ کے پاس جمع کرائیں۔ حکم امتناع ان صنعتوں کے لیے ہے جو 7 روز میں اضافے رقم ناظر سندھ ہائیکورٹ کے پاس جمع کرائیں گی، اگر 2 گیس بلوں کی اضافی رقم ناظر سندھ ہائیکورٹ کے پاس جمع نہیں کرائی گئی تو حکم امتناع ختم ہو جائے گا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب تک درخواستوں کا فیصلہ نہیں ہوجاتا بلوں کی اضافی رقم ناظر سندھ ہائیکورٹ کے پاس جمع رہے گی۔ گیس کی قیمت میں اضافے سے پہلے والے ٹیرف کے مطابق درخواست گزار ریگولر بل ادا کرتے رہیں۔
عدالت نے ایس ایس جی سی کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا جاری کیا گیا نوٹیفیکیشن بھی معطل کر دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ گیس کی قیمتوں میں کا نوٹیفکیشن کی معطلی کا اطلاق صرف درخواستگزاروں پر ہوگا۔
ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔