نیو اورلینز: برسوں سے محققین انسانی صحت پر نمک کے منفی اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں جس میں حال ہی میں ایک اور نئی تشویش ناک دیافت آئی ہے۔
نیو اورلیئنز، امریکا میں ٹولین یونیورسٹی کے پروفیسر روئی ٹینگ اور ان کے ساتھیوں کی طرف سے کی گئی تحقیق میں زیادہ نمکین کھانوں اور گردوں کی دائمی بیماری کے درمیان ایک تعلق پایا گیا ہے۔
تحقیق میں برطانیہ سے 37 سے 73 سال کی عمر کے بالغ افراد کا ڈیٹا استعمال کیا گیا جو یو کے بائیو بینک نامی ایک بڑے تحقیقی منصوبے کا حصہ تھے۔
’جاما نیٹ ورک اوپن‘ جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو افراد اپنے کھانوں میں زیادہ نمک کا استعمال کرتے تھے، ان میں دائمی گردے کی بیماری کا خطرہ کافی زیادہ بڑھ گیا تھا۔
دائمی گردے کی بیماری (chronic kidney disease) ایک ایسی حالت ہے جس میں گردے وقت کے ساتھ رفتا رفتا کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
گردے خون سے فضلہ کو فلٹر کرنے اور ہمارے جسم کے سیال اور معدنی توازن کو برقرار رکھنے کے لیے کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر ان میں خرابی پیدا ہوجائے تو یہ جسم کیلئے سنگین مسائل کا سبب بن جاتا ہے۔