پشاور: پی ٹی آئی کے سینیئر نائب صدر اور رہنما شیر افضل مروت کے این اے 32 پشاور سے کاغذات منظور کر لیے گئے۔
ایپلیٹ ٹریبیونل پشاور ہائیکورٹ میں شیر افضل مروت کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ پی ٹی امیدوار کی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کی گئی۔
کاغذات منظوری کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شیر افضل مروت نے کہا کہ پنجاب میں جس طرح وکلاء کو ٹکٹ ملے ہیں، خبیر پختونخوا میں اس طرح نہیں ہوا، خیبر پختونخوا میں ٹکٹ کے معاملے پر وکلاء اور یوتھ کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ آج بانی پی ٹی آئی سے ملنے جا رہا ہوں اور انہیں خیبر پختونخوا کے ٹکٹوں کے معاملے سے آگاہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ عاطف خان کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں، وہ آڈیو گروپ میں شیئر نہیں کرنی چاہیے تھی اور میں کسی سے معافی نہیں مانگتا البتہ عاطف خان کو کال کرکے ان سے معذرت کی۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ مجھے صوبائی تنظیم سے نہیں مرکزی تنظیم سے مسئلہ ہے، مرکزی تنظیم شاید میری زبان اور پذیرائی کی وجہ سے پسند نہیں کرتے۔ میں ارباب شیر علی کو پسند نہیں وہ مسلسل میری مخالفت کر رہا ہے، میں پارٹی میں ہاں میں ہاں ملانے والا بندہ نہیں، کام کرنے والا بندہ ہوں۔