لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن ملتوی کی قراردادوں سے ادارے کا چہرہ مسخ ہوتا ہے۔
سراج الحق نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے 8 فروری کو ہر قیمت پر الیکشن ہو، افسوس ناک ہے سینیٹ میں قرارداد آتی ہے کہ الیکشن بروقت نہ ہوں، ایسی قراردادوں سے اس ادارے کا چہرہ مسخ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں جے یو آئی ، ایم کیو ایم ، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت پی ٹی آئی نے بھی عوام کو مایوس کیا، انہوں نے بس اتنا کیا کہ نیب کے دفاتر سے اپنے کیس ختم کیے، اپنے بینک اکاؤنٹ میں اضافہ کیا، ان سب جماعتوں نے مل کر عوام کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا، ماضی میں انہوں نے کچھ لو اور کچھ دو کی بات کی، اسی وجہ سے پاکستان پر 80 ارب کا قرضہ ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کےساتھ جو ہورہا ہے یہ ملک میں پہلی بار نہیں ہورہا، اسی لیے جماعت اسلامی ہمیشہ کہتی ہے اسٹیبلشمنٹ، الیکشن کمیشن اور عدلیہ آزاد اور غیر جانبدار ہونے چاہئیں، ہمارا یہی مطالبہ ہے ہر سیاسی جماعت کو موقع ملنا چاہیے اور اصل فیصلہ عوام کریں، پی ٹی آئی کے پاس عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کا ایک اور موقع موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ عوام سے اپنے وعدہ پورا کرے کہ ہم غیر سیاسی ہوگئے ہیں، میڈیا بھی کسی کو لاڈلا نہ بنائے ، جماعت اسلامی ہر اس فیصلے کی مذمت کریگی جس کے نتیجے میں الیکشن بروقت نہ ہوں۔
سراج الحق نے بلاول کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے ہیں اب تیر اور شیر کا مقابلہ ہے، اس کا مطلب ہے ہم دو ہی خاندان ہیں، صرف ہم دونوں میں سے کسی کی باری آئے گی، مگر اب نہ تیر نہ شیر کی باری بلکہ عوام کی باری ہے، اب ترازو کی باری ہے۔