لاہور: سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہورہا ہے اس کی وجوہات ہیں، انھوں نے جو بویا تھا وہ کاٹ رہے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا میرا والد میرا منشور نہیں لکھ سکتا ، عرفان صدیقی میری اولاد کا منشور لکھنے چلے گئے ہیں۔ نواز شریف کا کوئی بیان نہیں سنا کہ وہ بہت پریشان ہیں۔ آج میں نے ضرور ایک اخبار کی لیڈ اسٹوری پڑھی میں اس کا حل نکالوں گا کہ مجھے یا پرائم منسٹر کو نہ نکالا جا سکے۔ بھائی آپ آسمان سے اترے ہوئے ہیں۔ آپ کی نالائقی، نکما پن، آپ کی نااہلی کے بعد کوئی بھی وزیر اعظم آئے وہ آسمان سے لکھوا کر تو نہیں آئے گا کہ وہ پانچ سال رہے گا۔ یہاں تو کبھی بھی کوئی الیکشن نہیں تھا۔ یہ تو عدالتی نظام جس طرف اشارہ کر دے، ہوا کا رخ کردے، اس طرف چلنا شروع کر دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسٹیبلشمنٹ کو گھسیٹ لیتے ہیں یہ کہہ کرکہ یہ طاقت ور ہیں۔ بھئی آپ ضمانت نہ دیتے۔ اگر آپ ضمانت نہ دیں اور کوئی جیپ میں بٹھا کر لے جاتا ہے تو ہم ان کو پکڑ لیں گے۔ آپ کا نظام بھٹو کو مار دیتا ہے۔ بی بی کے قاتلوں کو چھوڑ دیتے ہیں۔ جب چاہے زرداری کو 14سال کی سزا سنا دیتے ہیں۔جب چاہے آپ عمران خان کی منتخب حکومت کو تحریک عدم اعمتاد کا پابند کردیتے ہیں۔ جب چاہیں عمران خان کے غلط کاموں پر اچھے فیصلے دینا شروع ہو جاتے ہیں۔ نواز شریف کو پیسے نہ لینے پر بلیک ڈکشنری ایجاد کر دیتے ہیں۔ پھر ان کے جانے کیلئے پچاس روپے کا بانڈ پیپر سائن کراتے ہیں۔ نسلہ ٹاور گرادیتے ہیں۔ کونسٹی ٹیوشن ٹاور گرانے کی آپ میں جرات نہیں ہے۔
فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ ریکوڈک میں اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا دیتے ہیں۔ لیکن آپ کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ آپ نے جن دو ججوں نے ابھی استعفٰے دیا ہے، ان پر کرپشن کے کیس سامنے آنے والے تھے۔ تو انہوں نے پنشنیں بچانے کے لیے استعفٰے دے دیا ، لیکن ان کا کوئی احتساب نہیں ہے۔ آپ کی ویلنگ ڈیلنگ کا کوئی احتساب نہیں ہے۔ آپ اپنی زبان سے جو تذلیل کرتے ہیں، پگڑی اچھالتے ہیں، کسی کی ماں، بہن، بیٹی، آنے والے رشتے کا جانے والے رشتے کا احساس نہیں رکھتے۔ اور پھر اسی آدمی کو آپ پانچ سال بعد بحال کر کے کہہ دیتے ہیں کہ باعزت ہوگیا۔ تو کب تک یہ ٹوپی ڈرامہ اور تماشا چلتا رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جو ہم 141 نمبر پر ہیں، جس سپیڈ سے ہم چوکے اور چھکے مار رہے ہیں، ہم دو سو ڈھائی سو پر چلے جائیں گے۔ اگر آپ نے اس کو ریورس گیئرنہیں لگایا تو ملک اور انتشار میں چلا جائے گا۔ جس طرف ہم جا رہے ہیں وہ تو ویسے ہی ریسیپی آف ڈیزاسٹر ہے۔ یہ ڈیموکریٹک سسٹم کے جو ٹھیکیدار ہیں وہ ملک کو تباہی کی طرف لے جا رہے ہیں۔ دبنگ ہیں تو پنجاب، کے پی میں الیکشن نہ کرانے پر سزائیں دیں، (ن) لیگ فارغ ہو جائے گی۔ لیکن وہ نہیں ہورہا تو ہم سلیکٹڈ کیوں چلیں؟
ایک اور سوال کے جواب میں فیصل واوڈانے کہا کہ اگر پی ڈیم ایم ٹو بن گئی تو دو، ڈھائی سال حکومت چل جائیگی۔ورنہ یہ چھ سات مہینے کا پروسیجر ہے۔ ان کی بیٹی نے آج کہا ہے کہ ہم بھاگنے والے نہیں ہیں۔ آپ تو رہنے والے بھی یہاںنہیں ہیں۔ جیسے ہی آپ کی باری آتی ہے، بیماری اس کے ساتھ آ جاتی ہے۔ کل نواز شریف کا بیان سن رہا تھا کہ دو سو پچھتر کا ڈالر ہو گیا ہے۔ نہیں سر آپ کے ایکسپرٹ سمدھی اسحاق ڈارتین سو پینتالیس روپے کا چھوڑ کر گئے تھے۔ چیف آف آرمی سٹاف کی گورننس کی وجہ سے یہ دو سو پینسٹھ تک آیا اور اب دو سو ستر یا پچھتر پر چل رہا ہے۔