کراچی کے قریب کھلے سمندر میں ڈوبنے والے 14 ماہی گیروں کا اب تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔
لاپتہ ماہی گیروں کا تعلق ابراہیم حیدری اور ریڑھی گوٹھ سے ہے، لاپتہ ماہی گیروں کے اہل خانہ نے ارباب اختیار سے مدد کی اپیل کی ہے۔
سمندر میں لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور اس وقت پاکستان نیوی کا سی کنگ ہیلی کاپٹر کشتی حادثہ کے مقام پر موجود ہے۔
پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی اسپیڈ بوٹس بھی ماہی گیروں کی سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق رات بھی آپریشن کے دوران ڈوبنے والے ماہی گیروں کی تلاش کا عمل جاری رہا۔
واضح رہے کہ منگل 5 مارچ کو کراچی اور ٹھٹھہ کے درمیانی علاقے حجاموڑو کریک کے قریب کشتی حادثے میں 35 ماہی گیر کھلے سمندر میں ڈوب گئے تھے جن میں سے 21 ماہی گیروں کو رسیکیو کر لیا گیا تھا.