اسلام آباد: پاکستان میں چین کے سفیرجیانگ زیڈونگ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہبازشریف کا دورہ چین دونوں ممالک کے درمیان ہمہ موسمی اسٹرٹیجک تعاون کو فروغ دینے کیلیے مضبوط تحریک پیدا کرے گا اور دوطرف تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کل منگل کو 5روزہ دورے پر چین روانہ ہوں گے۔ اعلیٰ سطح کا وفد بھی ان کے ہمراہ ہوگا، انھیں اس دورے کی دعوت چینی ہم منصب لی کیانگ نے دی ہے۔
شہباز شریف چینی چینی صدر شی جن پنگ، وزیر اعظم لی کیانگ، نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ژاؤ لیجی اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کرینگے جن میں دوطرفہ اقتصادی تعلقات، سی پیک، علاقائی، عالمی اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ وزیر اعظم بیجنگ کے علاوہ چین کے شہروں ژیان اور شینزین کے بھی دورہ کرینگے۔
چینی سفیر نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم کا یہ دورہ پاکستان کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دے گا اور عالمی برادری کو دونوں ممالک کے درمیان یکجہتی اور تعاون کا مضبوط اشارہ بھیجے گا۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان سٹریٹجک رابطے ہمارے تعلقات کی رہنمائی کرتے ہیں۔ گزشتہ 73 سالوں کے دوران دونوں ممالک کے رہنما قریبی رشتے داروں کی طرح ایک دوسرے سے ملاقاتیں کرتے رہے ہیں۔ ہمارے قائدین کی رہنمائی میں، چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط دوستی وقت کی آزمائش پر پورا اتری۔
چینی سفیر نے توقع ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے رہنما سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی پر نئے اہم اتفاق رائے پر پہنچیں گے تاکہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے عملی تعاون کو مسلسل بڑھا اور پائیدار ترقی کے حصول میں معاون بن سکے اور مستقبل میں تعلقات کے فروغ کی رفتار کو تیزکیا جا سکے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ دورے کے دوران دونوں اطراف کے رہنما متعلقہ بنیادی مفادات اور اہم خدشات پر ایک دوسرے کی مضبوط حمایت کا اعادہ کریں گے۔
انہوں نے کہا بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون کے طور پر سی پیک کے تحت سکیموں کی ایک کے بعد ایک کھیپ شروع اور مکمل کی گئی ہے۔ ان سکیموں کے نتیجے میں پاکستان میں 25.4 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی، 236,000 ملازمتیں پیدا کی گئیں، 510 کلومیٹر ہائی وے، 8,000 میگاواٹ سے زیادہ بجلی اور 886 کلومیٹر کور پاور ٹرانسمیشن نیٹ ورک وجود میں آیا۔
چینی سفیر نے کہا مارچ میں عام انتخابات کے بعد صدر شی جن پنگ نے صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کو عہدے سنھبالنے پر مبارکباد کے خطوط بھیجے، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر سی پیک کے اپ گریڈ شدہ ورژن کی تعمیر کرنی چاہئے۔ پاکستانی رہنماؤں نے صدر شی جن پنگ کی اہم رائے کے ساتھ اپنے مضبوط اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک خط میں لکھا ہے کہ حکومت نے سی پیک کی اعلیٰ معیار کی تعمیر کو اپنا بنیادی ایجنڈا سمجھا اور اس پر عمل درآمد میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی.