اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حالات کے باعث عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کے ساتھ مل کر بجٹ بنانا پڑا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں زراعت پر ٹیکس سے متعلق سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کے باعث آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر بجٹ بنانا پڑا۔ آئی ایف ایم کے پروگرام کےحوالے سے مثبت توقع ہے۔ حکومت کو آئی ایم ایف سے کوئی جواب موصول ہوا تو اسے پارلیمنٹ کے ساتھ شئیر کریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اخراجات میں کمی کے بارے میں معلومات ایک ڈیڑھ ماہ میں سامنے لائیں گے۔پاکستان ورکس ڈپارٹمنٹ ختم کرنے کا اعلان ہو چکا ہے۔ پی ڈبلیو ڈی میں بندر بانٹ ہوتی ہے اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا۔ وہاں جو کرپشن ہوتی ہے سب ارکان کو پتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں جنوبی پنجاب کا بجٹ اور ملازمتوں کا کوٹا زیادہ تھا۔ جنوبی پنجاب میں لیپ ٹاپ اسکیم میں کوٹہ زیادہ تھا جبکہ وزیراعلیٰ روزگار اسکیم کا کوٹا 10فیصد زیادہ رکھاگیا۔ پنجاب نے اپنے وسائل سے وہ منصوبے بھی بنائے جو وفاق کے منصوبے تھے۔