کراچی: ڈسٹرکٹ کورنگی غریب نواز اسٹاپ کے قریب پیر کی شب موبائل فون چھیننے کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی سفاکانہ فائرنگ کا نشانہ بن کر شدید زخمی 34 سالہ ذیشان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا۔
ایک ہفتے کے دوران ڈسٹرکٹ کورنگی میں 2 افراد ڈاکوؤں کی سفاکانہ فائرنگ کا نشانہ بن کر ابدی نیند سلا دیئے گئے۔
رواں ماہ فعال کی جانے والی شاہین فورس بھی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ 40 موٹر سائیکلوں پر سوار 80 پولیس اہلکاروں کو ڈسٹرکٹ کورنگی کے 25 سے زائد ہاٹ اسپاٹ پر تعینات کیا گیا تھا۔
شہری ذیشان کو فائرنگ کا نشانہ بننے والے ڈاکوؤں کو عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنا کر شدید زخمی حالت میں اسلحے سمیت کورنگی پولیس کے حوالے کیا تھا۔ مقتول نوجوان بوتیک پرملازمت کرتا تھا اور چند ماہ بعد شادی طے تھی۔
مقتول کے بھائی منصورعلی نے بتایا کہ ہم دونوں بھائی کام پرسے واپس آنے کے بعد گھر کے باہر بیٹھے ہوئے تھے کہ اچانک 2 ڈکیت آگئے اور موبائل فونز چھین لیے۔ ڈکیتوں نے فائرنگ کرکے بھائی ذیشان کو قتل کردیا۔ میں نے ایک ڈکیت کوپکڑلیا جبکہ دوسرا فرار ہو گیا۔ علاقہ مکینوں نے اسے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کردیا۔
19 جون بروز بدھ عیدالاضحیٰ کے تیسرے روز کورنگی میں ایل پی جی دکان پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے باپ جاں بحق جبکہ بیٹا زخمی ہوگیا تھا۔ رواں سال ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 79 ہوگئی۔