جکارتا: انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی میں شدید بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔ گورونتالو صوبے کے ایک دور افتادہ گاؤں میں سونے کی کان، کان کنوں کے رہائشی مکانات اور ایک پُل لینڈ سلائیڈنگ میں تباہ ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق قومی ریسکیو ٹیم، پولیس اور فوجی اہلکاروں پر مشتمل 164 اہلکاروں کو لینڈ سلائیڈنگ کے مقام تک پہنچنے کے لیے مسلسل بارش اور کیچڑ کے درمیان تقریباً 20 کلومیٹر پیدل چلنا پڑنا۔
لینڈ سلائیڈنگ سے سونے کی کان بیٹھ گئی اور کان کنوں کے کئی مکانات بھی دب گئے جب کہ ایک پُل کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
انڈونیشیا کی ڈیزاسٹر ایجنسی (BNPB) نے صوبے گورونٹالو کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ پیر اور منگل کو موسلا دھار متوقع ہے۔ شہری بلاضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
امدادی کاموں کے دوران ملبے سے 12 لاشیں برآمد ہوئیں اور 5 افراد کو شدید زخمی حالت میں زندہ نکال لیا گیا۔ تاہم اب بھی 18 افراد لاپتا ہیں۔ جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔
شدید بارشوں کے باعث ریسکیو کے کام میں مشکلات کا سامنا ہے۔ سونے کی یہ کان غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی جس کے لیے احتیاطی تدابیر کو بری طرح نظر انداز کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ کان میں کام کرنے والے افراد کو متعدد جانی خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن میں لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب اور سرنگ کا گرنا شامل ہے۔ سونے کی پروسیسنگ میں بھی کان کنوں کو انتہائی زہریلے پارے اور سائینائیڈ کا سامنا ہوتا ہے.