کراچی: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری، ڈالر 278 روپے 17 پیسے کی سطح پر بند ہوا۔
عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کی سال 2024 میں ڈالر کی قدر 290 روپے اور سال 2025 کے دوران ڈالر کی قدر 310روپے تک پہنچنے کی پیشگوئی، بین الاقوامی سطح پر سونے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں، ڈالر کی قدر دیگر اہم کرنسیوں کی نسبت مضبوط ہونے جیسے عوامل کے باعث جمعرات کو بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے پر اضافے کا رحجان رہا۔
آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت کے بعد نئے انفلوز کی توقعات جیسے عوامل کے سبب انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 07 پیسے کے اضافے سے 278روپے 17پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے 7ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر اسٹاف لیول معاہدے کے بعد ملٹی و بائی لیٹرل فنڈز کے اجرا کا راستہ بھی اگرچہ ہموار ہوگیا ہے لیکن بتدریج ڈی ویلیوایشن کا رجحان برقرار ہے جس کی پیشگوئی ریٹنگ ایجنسی فچ نے بھی کردی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معیشت میں زرمبادلہ کی طلب بتدریج بڑھ رہی ہے جس سے روپے کی قدر پر دباؤ بتدریج بڑھتا نظر آرہا ہے.