پاکستانی فلم انڈسٹری کی ماضی کی مایہ ناز اداکارہ نشو بیگم نے شکوہ کیا ہے کہ اگر اُنہیں شادی کی پیشکش کی جارہی ہے تو اس میں لوگوں کو کیا مسئلہ ہے۔
نشو بیگم نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ مجھے ابھی تک کئی لوگوں کی جانب سے شادی کی پیشکش کی جارہی ہیں لیکن میں نے کسی کی پیشکش قبول نہیں کی۔
اداکارہ نے کہا کہ اگر مجھے شادی کی پیشکش کی جارہی ہیں تو اُس میں میرا کیا قصور ہے؟ سوشل میڈیا صارفین مجھے سے خفا کیوں ہورہے ہیں؟
اُنہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا میں نے رشتہ طے کرلیا ہے یا شادی کی تاریخ رکھ لی ہے؟ یا کسی کو مہندی مایوں کا دعوت نامہ بھیج دیا ہے؟ جو مجھ پر اتنی تنقید کی جارہی ہے۔
نشو بیگم نے کہا کہ اگر ایک اکیلی عورت شادی کرنا چاہتی ہے تو اس میں کیا بُرائی ہے؟ کیا بڑی عُمر میں شادی کرنا گناہ ہے؟
اداکارہ نے کہا کہ بڑی عُمر میں تو کچھ لوگ ایسے ایسے غلط کام کرتے ہیں جن کا ہم ذکر بھی نہیں کرسکتے لیکن اگر کوئی عزت کے ساتھ شادی کی بات کرے تو یہ دُنیا اُس کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
اُنہوں نے قہقہے لگاتے ہوئے کہا کہ ایک شخص نے مذاق میں مجھے کہا کہ اگر وہ بہت امیر ہوتا تو غنڈوں کو پیسے دے کر مجھے اُٹھوا لیتا۔
نشو بیگم نے مزید کہا کہ میں نے اُس شخص کو جواب دیا کہ اگر واقعی میں آپ امیر ہوتے تو میں خود ہی آپ کے پاس چلی آتی۔
واضح رہے کہ نشو بیگم نے 1970 میں انعام ربانی سے پہلی شادی کی تھی، اُن کی یہ شادی صرف 6 سال تک چلی اور پھر طلاق پر ختم ہوگئی تھی۔
طلاق کے بعد نشو بیگم نے 1978 میں نغمہ نگار اور شاعر تسلیم فاضلی سے دوسری شادی کی، دوسرے شوہر کی وفات کے بعد اُنہوں نے جمال پاشا سے تیسری شادی کی تھی۔
نشو بیگم کے تیسرے شوہر جمال پاشا سال 2019 میں دُنیا سے کوچ کرگئے تھے.