ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ وہ خاندان جو وقتاً فوقتاً گھر بدلتے رہتے ان کے بچوں کے بعد کی زندگی میں ڈپریشن میں مبتلا ہونے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
تحقیق کےمطابق وہ بچے جو 10 سے 15 برس کی عمر کے درمیان ایک بار گھر بدلتے ہیں ان کے بڑی عمر میں گھر نہ بدلنے والے بچوں کے مقابلے میں ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے امکانات 41 فی صد زیادہ ہوتے ہیں۔
جبکہ وہ بچے جنہوں نے اس عمر میں دو یا اس سے زیادہ بار گھر بدلا ہوتا ہے ان کے ڈپریشن میں مبتلا ہونے کے امکانات 61 فی صد زیادہ ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ وہ بچے جو غریب علاقوں میں رہتے تھے ان میں بعد کی زندگی میں ڈپریشن کے امکانات میں 10 فی صد تک اضافہ دیکھا گیا۔
تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ بچوں کو مستقبل کے ذہنی صحت کے مسائل سے بچانے کے لیے بچپن میں مستحکم گھریلو ماحول اہم ہے.