واشنگٹن: امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ایران پر حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں جس پر چند روز میں عمل درآمد کردیا جائے گا۔
سی این این نے مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی پیچیدہ صورت حال پر دفاعی امور کے ماہرین سے گفتگو کی اور اسرائیل کے ایران پر ممکنہ حملے کی نوعیت اور وقت کے بارے میں جاننے کی کوشش کی۔
آسٹریلوی اسٹریٹجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے دفاعی حکمت عملی کے سینئر تجزیہ کار میلکم ڈیوس کے خیال میں اسرائیل ممکنہ طور پر ایران کی جوہری تنصیبات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
میلکم ڈیوس نے مزید بتایا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کو جس خمیازہ بھگتنے کی دھمکی دی ہے وہ ممکنہ طور پر ایران کے جوہری پلانٹ پر حملہ ہوسکتا ہے جو آئندہ چند روز میں ممکن ہے۔
امریکی تجزیہ کاروں نے بھی اندازہ لگایا ہے کہ اسرائیل کا ایران پر ممکنہ حملہ ایک یا دو ہفتوں کے درمیان کسی وقت ہوسکتا ہے۔
مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے پروگرام کے ڈائریکٹر سلام وکیل نے کہا کہ ایران ممکنہ طور پر امید کر رہا ہے کہ کچھ تحمل رہے گا لیکن اسرائیل اس کی امیدوں پر پانی پھیر سکتا ہے۔
سلام وکیل نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنے ایران کے سیکیورٹی مسائل کو حل کرنے کے لیے جو کچھ بھی ہوسکتا ہے وہ کرے گا.