اسلام آباد ؛الیکشن کمیشن نے این اے 48 اسلام آباد سے لیگی امیدوار راجہ خرم نواز کی الیکشن ٹربیونل کی تبدیلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں کےلئے الیکشن ٹربیونل کی تبدیلی پر سماعت کی۔
پی ٹی آئی وکیل علی بخاری نے کہا کہ اب جو لیگی امیدوار کی ترمیم شدہ درخواست آئی ہے اس میں جانبدار کی جگہ اعتماد کا نہ ہونا لکھا ہے، صرف لفظ تبدل کیا گیا ہے، گراؤنڈز سارے وہی ہیں جو ترمیم سے پچھلی درخواست میں تھے، جبکہ ٹریبونل تبدیلی کے لیے مضبوط وجوہات ہونا ضروری ہے، درخواست میں ترمیم نہیں ہو سکتی، ان کو نئی درخواست دائر کرنا چاہیے تھی۔
وکیل علی بخاری نے دلائل دیے کہ پولنگ اسٹیشنز نمبر 1 سے 14 تک کے فارمز 45,46 اور 47 میں کوئی غلطی نہیں ، پولنگ اسٹیشن نمبر 15 کے بعد ٹیمپرنگ کا آغاز ہوا، شہید اسامہ اسکول میں 1400 بیلٹ پیپر جاری ہوئے جبکہ ٹوٹل ووٹ 1800 کاسٹ ہوئے۔
ن لیگی ایم این اے راجہ خرم نواز کے وکیل نے جوابی دلائل دیے کہ قانون درخواست میں ترمیم سے نہیں روکتا، یہ باتیں پہلے ہو چکی ہیں کمیشن کا وقت ضائع کیا جا رہا ہے، ہمارا حق ہے قانون پر عمل ہو اور ہمیں انصاف ملے، ان کی جانب سے الیکشن کمیشن کے خلاف باتیں کی گئیں۔
راجہ خرم نواز کی این اے 48 سے الیکشن ٹربیونل تبدیلی کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔
انجم عقیل خان کی الیکشن ٹریبونل تبدیلی کی درخواست پر سماعت ہوئی تاہم عامر مغل کے وکیل فیصل چوہدری کمیشن میں پیش نہ ہوئے جس پر الیکشن کمیشن نے انجم عقیل خان کی درخواست پر سماعت میں وقفہ کر دیا۔