قومی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے تیسرے اور آخری میچ کی پہلی اننگز میں شان دار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنچری بنایا اور دوسرے روز کھیل کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ دل تو کرتا ہے کہ ہر دن سنچری کی جائے لیکن ایسا نہیں ہوتا ہے۔
راولپنڈی میں پاک-انگلینڈ تیسرے ٹیسٹ کے دوسرے روز کے کھیل کے اختتام پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان سعود شکیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کوشش ہوتی ہے کہ اچھے سے اسٹارٹ کو لے کر چلیں، جب بال پرانا ہوتا ہے تو دیکھنا پڑتا ہے۔
بیٹنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئیڈیا تھا کہ ان کے اسپینرز کو کس طرح کھیلنا ہے، دل تو کرتا ہے ہر دن سنچری کی جائے لیکن ایسا ہوتا نہیں ہے اور بیٹنگ کرتے وقت رن ریٹ نہیں دیکھتا کوشش ہوتی ہے صورت حال کو دیکھ کر کھیلوں اور بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کروں۔
سعود شکیل کا کہنا تھا کہ جہاں تیز کھیلنے کہ ضرورت ہو تو اس کی بھی کوشش کرتا ہوں، ایسی وکٹ پر اسپنررز کو کھیلنا پسند نہیں کرتا کیونکہ ہر وقت ٹینشن رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس نمبر پر کھیلتا ہوں اس پر پرفارم کرنا ہی ہوتا ہوں، پلیئنگ الیون میں کھیل رہے ہیں تو ذمہ داری ہوتی کہ آپ کو پروفام کرنا ہے۔
راولپنڈی کی وکٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایسی وکٹ پر کسی بھی قسم کی بال کی توقع کرنا ہوتی ہے، ٹیسٹ میچ میں جتنا اچھا ہورہا ہو کوشش کرنی چاہیے مزید بہتر ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ نعمان اور ساجد بھائی کے ساتھ اچھا کوآرڈینشن رہا اور ایک دوسرے کو سمجھاتے رہے، فاسٹ باؤلر کو ہٹ مار کر انجوائے کررہے ہوتے ہیں لیکن اسپنرز کو سوچ سمجھ کر کھیلنا پڑتا ہے.