گجرانوالہ:مراکش کشتی حادثے میں بچ جانے والا گجرانوالہ کا رہائشی نوجوان عامر علی گھر پہنچ گیا۔
عامر علی نے بتایا کہ وہ 6 ماہ قبل گھر سے اسپین جانے کے لیے روانہ ہوا تھا لیکن اس کا سفر انتہائی خطرناک اور تکلیف دہ ثابت ہوا، انہیں لیبیا تک جہاز پر اور پھر آگے ٹیکسیوں کے ذریعے ماریطانیہ اور سینیگال لے جایا گیا وہاں سے انہیں ایک کشتی میں سوار کیا گیا، جس میں 40 افراد کی گنجائش کے باوجود 86 افراد کو بٹھایا گیا تھا۔
عامر علی نے بتایا کہ کشتی 13 دن تک سمندر میں رہی اور اس دوران اسمگلرز نے مزید پیسے مانگے۔ عامر کے مطابق ان کے ایجنٹوں نے پیسے ادا نہیں کیے تھے جس کی وجہ سے اسمگلرز نے ان پر تشدد شروع کر دیا۔
عامر نے بتایا کہ انہیں ہتھوڑیوں سے مارا گیا، جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہو گئے۔ ان کے پاؤں اب بھی زخمی ہیں، اور وہ صحیح طریقے سے چل بھی نہیں پاتے۔ عامر نے کہا کہ وہ اس واقعے کا حال بیان نہیں کر سکتے، کیونکہ انہیں وہ مناظر یاد کر کے خوف آتا ہے۔
عامر نے مراکش کے باشندوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے انہیں اور دیگر مسافروں کو بچایا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنٹوں کو سخت سزا ملنی چاہیے، تاکہ کوئی نوجوان غیرقانونی طریقے اختیار کرنے کی کوشش نہ کرے۔ عامر نے یہ بھی بتایا کہ ابھی تک تقریباً 2 ہزار نوجوان سیف ہاوسز میں موجود ہیں، جو آگے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔