بجٹ سازی پر پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات کا پہلا دور آج ہوگا

اسلام آباد:آئندہ مالی سال 2025-26 کیلیے وفاقی بجٹ سازی بارے پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ورچوئل مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا۔

بجٹ مذاکرات کے دوسرے اور آخری مرحلے کے لیے آئی ایم ایف مشن ہفتے کے روز اسلام آباد پہنچے گا اور 23 مئی تک مذاکرات ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کشیدگی نے آئی ایم ایف ٹیم کی پاکستان آمد کو متاثر کیا۔ آئی ایم ایف خطے میں سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے اسلام آباد کے سفر میں تاخیر کے بعد آج سے نئے بجٹ پر ورچوئل مذاکرات کا آغاز کرے گا۔حکومتی ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ سکیورٹی صورتحال کے باعث آئی ایم ایف مشن کا منگل کے بجائے اب ویک اینڈ پر اسلام آباد پہنچنے کا امکان ہے، وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں آمدن اور اخراجات پر بات ہوگی۔ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں 400ارب روپے کے ٹیکس اقدامات پر غور ہوگا اور بجٹ میں ٹیکس ریلیف اقدامات پر بھی خصوصی سیشنز ہوں گے۔ تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس میں ریلیف پر آئی ایم ایف کو منانے کے لیے خصوصی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

صنعتوں اور تعمیراتی شعبے کے لیے بھی آئی ایم ایف کو راضی کرنے کی کوشش ہوگی۔ آئی ایم ایف نے بلغاریہ سے وابستہ مس آئیوا پیٹرووا کو پاکستان میں نیا مشن چیف بھی مقرر کر دیا ہے۔
حکومت عید تعطیلات سے قبل 2 جون کو نیا بجٹ پیش کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ آئندہ مالی سال میں بھی مالیاتی پالیسی سخت رہنے کی توقع ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ جی ڈی پی پرائمری بجٹ سرپلس کا 1.6 فیصد ہونے کے مفروضے پر بجٹ بنائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں