0

بارشوں کے بعد ججز کے گھروں پر بجلی بند؛ سی ای او کے الیکٹرک کی عدالت میں پیش ہوکر معذرت

کراچی:شہر قائد میں بارشوں کے بعد بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث ہائیکورٹ کے ججز اور افسران کے گھروں پر بجلی کی طویل بندش پر کے الیکٹرک سی ای او سمیت افسران نے معذرت کرلی۔

شہر میں بارشوں کے بعد بجلی کے بڑے بریک ڈاون سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے ججز اور افسران کے گھروں میں بجلی کی طویل بندش کے معاملے پر کے الیکٹرک کے سی ای او اور افسران پیش ہوئے۔

واضح رہے کہ ایڈیشنل رجسٹرار کوآرڈیشن نے 22 اگست کو کے الیکٹرک کے ایم ڈی کو طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔

نوٹس میں کہا گیا تھا 20 اگست کو بارش کے دوران طویل غیر اعلانیہ بجلی کی بندش سے ججز، سینئر افسران اور اہلخانہ کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں دو روز تک بجلی بحال نہیں کی جاسکی، کئی علاقوں میں وولٹیج کی کمی کا سامنا رہا۔

ہائیکورٹ پروٹوکول سیکشن کو ایمرجنسی صورتحال کے لیے دیے گئے کے الیکٹرک افسران کی جانب سے بھی کوئی رسپانس نہیں ملا۔ کے الیکٹرک افسران نے شکایت کے ازالے کے بجائے اپنے نمبر بند کردیے۔ کے الیکٹرک نیپرا قوانین کے تحت صارفین کو بلا رکاوٹ بجلی کی فراہمی کا پابند ہے۔

یوٹیلیٹی سروس فراہم کرنے والے ادارے کے طور پر کے الیکٹرک کو سنگین حالات کے لیے متبادل نظام رکھنا چاہیے۔ کے الیکٹرک کے سینئر افسران پر مشتمل پینل نامزد کیا جائے جو ہر وقت دستیاب ہوں۔ نامزد افسران کو غیر ضروری تاخیر سے بچنے کے لیے اختیارات تفویض کیے جائیں۔ کے الیکٹرک اور پروٹوکول سیکشن کے درمیان رابطے کے لیے براہ راست چینل تشکیل دیا جائے۔

سندھ ہائیکورٹ کے نوٹس کے بعد سی ای او کے الیکٹرک اور دیگر افسران پیش ہوئے اور بجلی کے بریک ڈاؤن پر معذرت کرلی۔

کے الیکٹرک افسران نے کہا کہ آئندہ بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن اور فالٹ سے بچنے کے لیے حکمت عملی بنالی ہے۔ علاقوں میں تعینات کے ای افسران کے رابطے نمبر اور نام فراہم کردیے ہیں۔ کچھ افسران کے تبادلے ہوچکے ہیں، جو کوتاہی میں ملوث پائے گئے ان کیخلاف انکوائری کے بعد کارروائی کی جائے گی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں