0

ہیڈ پنجند پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب، اوچ شریف کے کئی دیہات زیرآب، ایک شخص جاں بحق

دریائے چناب میں ہیڈ پنجند کے مقام پر پانی کا بہاؤ مزید بڑھنے سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب کے باعث اوچ شریف کے کئی دیہات زیر آب آگئے، سیلاب متاثرہ ہاتھوں سے دستی کشتیاں بنا کر سامان منتقل کرنے لگے ہیں۔

سیلابی صورتحال بڑھنے سے موضع گمانی، بختیاری اور بلہ جھلن کے مزید دیہات زیر آب آگئے جبکہ سیلابی ریلا آنے کے باوجود کافی تعداد میں لوگ بستیوں میں موجود ہیں۔

پاک فوج اور ریسکیو 1122 کی ٹیمیں پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے میں مصروف ہیں جبکہ سیلاب زدہ علاقوں سے سامان اور مویشی منتقل کرنے کے لیے دشواری کا سامنا ہے۔

موضع بختیاری میں ایک شخص مویشی منتقل کرنے کے دوران ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ ریسکیو عملے کو کافی کوششوں کے بعد ڈوبنے والے شخص کی لاش مل گئی۔

ریسکیو 1122 کے مطابق 30 سالہ محمد اختر مویشی منتقل کرنے کے دوران پانی میں ڈوب گیا تھا۔

چشتیاں میں چک دلہ بھڈیرا کے قریب نوجوان سیلابی پانی میں ڈوب گیا۔ ریسکیو کے مطابق نوجوان ٹائیر کی ٹیوب پر بیٹھ کر قریبی بستی میں جا رہا تھا لیکن پانی کے تیز بہاؤ سے ٹیوب نیچے سے پھسل گئی اور نوجوان سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔

پانی میں ڈوبنے والے 38 سالہ نوجوان کی محمد حسین کے نام سے شناخت ہوئی، جس ک تلاش جاری ہے۔

دریائے سندھ میں سیلاب

فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ پنجند سے بڑا سیلابی ریلا کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے سندھ میں شامل ہو رہا ہے جس کے سبب دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

دریائے سندھ کے سیلاب سے کچے کے علاقے متاثر ہوئے ہیں اور سیلاب سے ایک لاکھ 11 ہزار افراد نے نقل مکانی کی ہے، سیلاب سے کچے کی ہزاروں ایکڑ فصلوں کا نقصان ہوا ہے۔

فلڈ کنٹرول روم کے مطابق جب تک دریائے سندھ میں پانی معمول کے مطابق نہیں آتا تب تک کچے کے لوگوں کو واپس گھروں کو نہیں جانے دیں گے۔

تمام دریاؤں کا سیلابی ریلا پنجاب کے آخری ضلع راجن پور سے صوبہ سندھ میں گڈو کے مقام پر داخل ہو رہا ہے، کوٹ مٹھن کے مقام پر پانی کا بہاؤ 7لاکھ کیوسک ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں