0

بھارت نے ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان کو شکست دے دی

بھارت نے تلک ورما کی شاندار بیٹنگ کی بدولت ایشیا کپ کے فائنل میں دلچسپ مقابلے کے بعد پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔

تفصیلات کے مطابق دبئی اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں ٹاس ایک بار پھر بھارت کے حق میں رہا، اس سے قبل بھی دو میچز میں بھارت نے ٹاس جیتا تھا۔

اس بار بھی ٹاس کے بعد دونوں ٹیموں نے ہاتھ نہیں ملایا تاہم ایک منفرد تبدیلی نظر آئی، جس کے تحت پاکستانی کپتان سے پاکستانی کمنٹیٹر اور سوریا کمار سے بھارتی کمنٹیٹر نے بات کی۔

اہم نکات

صاحبزادہ فرحان اور فخر زمان نے پاکستان کو اچھا آغاز فراہم کیا اور 84 پر صاحبزادہ فرحان 57 رنز بناکر آؤٹ ہوئے مگر پھر اُس کے بعد لائن لگ گئی اور صرف 62 رنز کے اضافے پر تمام کھلاڑی آؤٹ ہوگئے۔

صاحبزادہ فرحان 57 اور فخر زمان 46 کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے جبکہ 8 کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہوسکے۔ صائم ایوب نے 14 جبکہ سلمان آغا 8 اور محمد نواز 6 رنز بناسکے۔ بھارت کے کلدیپ یادو نے 4، بمرا، ورون چکرورتی اور اکسر پٹیل نے 2، 2 کھلاڑیوں کو شکار بنایا۔

پاکستان نے 19.1 اوور میں 146 رنز بنائے اور بھارت کو جیت کیلیے 147 رنز کا ہدف دیا۔

بھارت کی اننگز

بھارت کی جانب سے ابھیشیک شرما اور شبمن گل نے بیٹنگ کا آغاز کیا اور شاہین آفریدی کو پہلے ہی اوور میں چوکا لگا کر دباؤ بڑھا دیا، اوور کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 7 رنز رہا۔

اگلے اوور کی پہلی گیند پر فہیم اشرف نے اہم وکٹ لیتے ہوئے ابھیشیک شرما کو 5 کے انفرادی جبکہ 7 کے مجموعی اسکور پر پویلین بھیج دیا۔

شاہین شاہ آفریدی نے تیسرے اوور کی تیسری گیند پر بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کی وکٹ حاصل کی اور آغا سلمان نے شان دار کیچ لیا۔

بھارت نے چوتھے اوور میں 20 رنز بنائے تھے تاہم فہیم اشرف نے اوور کی آخری گیند پر شبمن گل کو پویلین بھیج دیا جنہوں نے 10 گیندوں پر 12 رنز بنائے تھے اور ان کی مختصر اننگز میں ایک چوکا شامل تھا۔

چھٹے اوور کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور 36، ساتویں، آٹھویں اوور میں تین وکٹوں کے نقصان پر مجموعی اسکور 49 جبکہ 9ویں اوور کے اختتام پر مجموعی اسکور 54 رنز رہا۔

ساتواں اوور صائم ایوب نے کروایا جس میں بھارتی بلے باز صرف چار رنز حاصل کرسکے، یوں اختتام پر مجموعی اسکور 3 وکٹوں کے نقصان پر 58 تک پہنچ گیا۔

نویں ، دسویں اور گیارہویں اوور کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور 54، 58، 69 رہا جبکہ اس دوران حسین طلعت نے آسان کیچ بھی ڈراپ کیا۔

12 واں اوور صائم ایوب نے کیا جس کے اختتام پر اسکور 76 رنز پر پہنچا، اور پھر تیرہویں اوور میں ابرار نے سیم سن کو پویلین بھیج کر پارٹنر شپ توڑی اور ٹیم کی میچ پر گرفت کو مزید مضبوط کیا۔ سیم سن نے 21 گیندوں پر 24 رنز بنائے۔

تیرہویں اوور کے اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 78 تک پہنچا۔

چودہویں اوور میں پانچ رنز اضافے کے بعد اسکور 83 پر پہنچا، اگلے اوور میں حارث رؤف نے 17 رنز دیے جس کے بعد اسکور 4 وکٹوں کے نقصان پر 100 پر پہنچ گیا۔

15ویں اوور میں 17 رنز کے بعد مجموعی اسکور 100 پر پہنچا، جبکہ اگلے اوور میں بھی بھارتی بلے بازوں نے جتیز بیٹنگ کی اور اسکور 111 تک پہنچایا۔

اس کے بعد 17واں اوور شاہین آفریدی نے کروایا جس میں انہوں نے 6 رنز دیے، اختتام پر بھارت کا مجموعی اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 117 پر پہنچا۔

کپتان سلمان آغا نے اٹھارویں اوور میں حارث رؤف کو آزمایا تو انہوں نے دباؤ میں آکر دوسری گیند وائیڈ پھینک دی، آخری گیند پر دوبے نے حارث رؤف کو چھکا جڑ کر مجموعی اسکور کو 130 تک پہنچایا، جس کے بعد بھارت کو 12 گیندوں پر 17 رنز درکار تھے۔

انیسویں اوور میں فہیم اشرف نے دوبے کو آخری گیند پر پویلین واپس بھیجا، انہوں نے 22 گیندوں پر 33 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

پاکستانی اننگز

پاکستان کی جانب سے صاحبزادہ فرحان اور فخر زمان نے بیٹنگ کا آغاز کیا جبکہ بھارت کے شیوم دوبے نے اننگ کا پہلا (اٹیک) اوور کروایا۔

پہلا اوور: صاحبزادہ فرحان نے پہلے اوور کی پانچویں گیند پر شاندار شارٹ کھیل کر چوکا لگایا اور اختتام پر ٹیم کا اسکور بغیر کسی نقصان کے 4 رنز رہا۔

دوسرا اوور: بھارت کی جانب سے دوسرا اوور جسپرت بمرا نے کیا، جس میں صاحبزادہ فرحان نے اسٹروک کھیل کر چوتھی گیند پر دو رنز لیے جبکہ اگلی ہی گیند پر چوکا مارا، اختتام پر قومی ٹیم کا اسکور بغیر کسی نقصان کے 11 رنز رہا۔

تیسرے اوور میں بھارتی کپتان نے پھر سے دوبے کو آزمایا اور یہ پاکستان کے لیے سود مند رہا کیونکہ اس اوور میں 1 چوکے کی مدد سے 8 رنز بنے جسکے بعد مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 19 رنز پر پہنچا۔

چوتھا اوور: بمرا کے اس اوور کی پہلی گیند پر صاحبزادہ فرحان نے چوکا لگایا اور پھر اگلی گیند کو روک کر تیسری گیند پر اننگز کا پہلا چھکا بھی لگایا، اس اوور میں 13 رنز بننے کے بعد قومی ٹیم کا مجموعی اسکور 32 پر پہنچ گیا۔

دونوں بولرز کے وکٹ لینے میں ناکامی پر بھارتی کپتان نے حکمت عملی تبدیل کی اور پانچویں اوور کیلیے ورون چکرورتی کو آزمایا، اس اوور میں پانچ رنز بننے کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 37 پر پہنچا۔

چھٹا اوور اکسر پٹیل نے پھینکا، جس میں پاکستانی بلے بازوں نے دفاعی حکمت عملی اختیار کی اور انتہائی احتیاط کے ساتھ بلے بازی کی، اختتام پر ٹٰیم کا اسکور 45 رنز پر پہنچا۔

ساتویں اوور میں کلدیپ یادوو کو صاحبزادہ فرحان نے آخری گیند پر چھکا لگایا، اور 50 رنز کی شراکت داری قائم کی، اختتام پر پاکستان کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 56 رنز رہا۔

آٹھویں اوور میں ایک چوکے، دو سنگل اور 2 رنز کی بدولت قومی ٹیم کا مجموعی اسکور بغیر کسی نقصان کے 64 پر پہنچا۔

نواں اوور پاکستان کے لیے فائدے مند رہا، جس میں چھکے کی مدد سے 13 رنز بنے جس کے بعد بغیر کسی نقصان کے 77 پر پہنچا، اس اوور کی چوتھی گیند پر صاحبزادہ فرحان نے 35 گیندوں پر 2 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے نصف سنچری بھی مکمل کی۔

دسویں اوور میں صاحبزادہ فرحان 38 گیندوں پر 57 رنز بناکر ورون چکرورتی کا شکار بنے، اوور کے اختتام پر ٹیم کا اسکور 1 وکٹ کے نقصان پر 87 رنز رہا۔

گیارہویں اوور میں صائم ایوب نے تلک ورما کو دو چوکے لگائے جس کے بعد اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 98 تک پہنچا۔

بارہویں اوور میں 9 رنز بنے جس کے بعد ٹیم کا مجموعی اسکور 107 تک پہنچا۔

تیرہویں اوور میں کلدیپ سنگھ نے صائم ایوب کو شکار بنایا اور وہ ایک بار پھر لمبی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے، انہوں نے 11 گیندوں پر 14 رنز بنائے، اوور کے اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 113 رنز رہا۔

چودہویں اوور میں اکسر پٹیل نے نئے آنے والے بلے باز محمد حارث کو اپنی گھومتی گیند سے پریشان کیا اور اونچا شارٹ کھیلنے کے چکر میں وہ بغیر کوئی رن بنائے 114 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے، اوور کے اختتام پر تین وکٹوں کے نقصان پر مجموعی اسکور 118 رنز رہا۔

15ویں اوور میں فخر زمان اپنی حماقت کی وجہ سے 46 رنز پر کیچ دے کر پویلین روانہ ہوئے، یوں 126 پر پاکستان کو چوتھی وکٹ کا نقصان ہوا جبکہ اوور اختتام پر ٹیم کا مجموعی اسکور 128 تک پہنچا۔

16ویں اوور میں حسین طلعت بھی آؤٹ ہوئے یوں صرف 47 رنز کے اضافے پر پاکستان کے پانچ اہم کھلاڑی آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے، اوور کے اختتام پر مجموعی اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 133 رنز رہا۔

17ویں اوور میں کپتان سلمان علی آغا صرف 8 رنز بنا کر 133 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے، شاہین آفریدی اور فہیم اشرف بغیر کوئی رن بنائے 134 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹے۔

اس کے بعد 18ویں اوور میں حارث رؤف 6 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، اختتام پر پاکستان کا مجموعی اسکور 9 وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز رہا۔

انیسویں اوور کے اختتام پر پاکستان کا مجموعی اسکور 5 رنز اضافے کے بعد 146 پر پہنچا۔ آخری اوور کی پہلی گیند پر پاکستان کے محمد نواز بھی 6 رنز بناکر 146 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔

پاکستان نے اپنی پلیئنگ الیون کو برقرار رکھا

سلمان علی آغا (کپتان)، صاحبزادہ فرحان، صائم ایوب، فخر زمان، حسین طلعت، محمد نواز، محمد حارث، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، ابرار احمد

بھارت کی ٹیم کو ایک بڑا دھچکا یہ پہنچا کہ ہاردک پانڈیا فٹ نہ ہوسکے جبکہ مجموعی طور پر تین تبدیلیاں کی گئیں۔

بھارت پلیئنگ الیون

شبمن گل، ابھیشیک شرما، سوریا کمار یادوو، تلک ورما، سنجو سیم سن، شیوم دوبے، رنکو سنگھ، اکسر پٹیل، کلدیپ یادوو، ورون چکرورتی، جسپرت بمرا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں