اسلام آباد:عمران خان کی بہنوں نے کہا ہے کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ قوم خود کو تیار کر لے اب وقت آگیا ہے آزادی یا موت کا۔
علیمہ خان، عظمیٰ خان اور نورین خان پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم کبھی پریس کانفرنس نہیں کرتے تھے لیکن آج کرنا پڑ رہی ہے، ہم نے بڑے صبر سے کام لیا لیکن اب بات کرنا پڑے گی بانی پی ٹی آئی کو قید تنہائی میں ڈال دیا گیا ہم سڑک پر اپنا حق مانگ رہے تھے کیوں کہ ہمیں عدالت سے اجازت ملی ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ کبھی بھی ہمارے احتجاج سے کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوا لیکن اس کے باوجود ہمیں ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پچھلے ہفتے بھی میری بہن جو ڈاکٹر ہیں انہیں کئی گھنٹے تک حراست میں رکھا گیا، ہمارے ساتھ پولیس والے جو وہاں ڈیوٹی پر مامور ہوتے بدتمیزی کرتے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہم کل وہاں فٹ پاتھ پر بیٹھے ہوئے تھے پہلے لائٹ بند کردی گئی پھر پانی چھوڑا گیا ہم پانی کے اندر بیٹھے رہے، پہلے میڈیا والوں کو دھکے دیئے پھر کے پی کے سے آئے وزراء کو دھکے دئیے، کل 12 سال کے بچے نے بتایا کہ پولیس یہاں پانی چھوڑنے والی ہے اطلاع دینے والے بچے کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کل پولیس نے ہمارے لوگوں پر تشدد کیا، منتخب نمائندوں پر تشدد کیا گیا
ایم پی ایز اور ایم این ایز کو مارا گیا، ان حرکتوں سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمیں عدالتی احکامات کے مطابق بانی تحریک انصاف سے ملنے دیا جائے مگر عورتوں کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا ہے، چادریں کھینچتے رہے، تمام خواتین اور مردوں کو ایک ہی قیدی وین میں بند کیا گیا، یہ ملک ہمارا بھی ہے تو ہمارے ساتھ ایسا سلوک کیوں؟
انہوں نے کہا کہ کیا ایسا کرکے آپ ہم لوگوں کو ڈرا لیں گے؟ 4 اگست کو عمران خان کو کہا گیا آپ بیرون ملک چلے جائیں، 4 اگست کو لوگ ان کے گھر آئے تھے، بانی پی ٹی آئی نے کہا میں ملک چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، 500 دن تک بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل چلا انہوں نے کوئی ڈیمانڈ نہیں کی، ایک شخص اپنے ملک کے لوگوں کیلئے قربانی دے رہا ہے
آپ اسے سیاست کہتے ہیں لیکن وہ شخص قربانی دے رہا ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمیں اس ملک میں کسی بھی قسم کی غلامی قبول نہیں، ہم اپنے بھائی کو کسی بھی صورت تنہا نہیں رہنے دیں گے۔
عظمیٰ خان نے کہا کہ بانی عمران خان نے کہا ہے قوم خود کو تیار کر لے اب وقت آ گیا ہے آزادی یا موت کا، بانی نے کہا کہ میرا خیال ہے اب وہ وقت آ گیا ہے۔
عظمیٰ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی دو ہفتوں سے قید تنہائی میں ہیں، ہم نے کل درخواست کی کہ ہم انہیں دیکھ آئیں ہمیں تسلی ہو جائے گی، ہمیں مارنا ہے مار دیں جیل میں ڈالنا ہے ڈال دیں، ہم بانی پی ٹی آئی کے معاملے پر کسی پر اعتماد کرنے کیلئے تیار نہیں۔
نورین نیازی نے کہا کہ میرا بیٹا جیل میں قید ہے میں کہتی ہوں باہر ظلم کا نظام ہے، مجھے معلوم نہیں جس خاتون نے مجھے پکڑا اسے کہاں سے لے کر آئے؟ اس خاتون نے بالوں سے پکڑ کر زمین پر گرایا، یہ پاکستان کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں؟ یہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچ رہے ہیں اور بانی پی ٹی آئی رکاوٹ ہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کو نقصان نہیں پہنچا سکیں گے یہ مایوس ہوچکے ہیں چاہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کسی طرح معافی مانگ لیں۔
انہوں ںے کہا کہ 9 مئی ہمارے خلاف پلان کیا گیا منصوبہ تھا، 26 نومبر اور 9 مئی کو ہوئے ظلم کو کسی صورت نہیں بھولیں گے، کیا ان کے گھر میں اولادیں نہیں ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ ملٹری ٹرائل میں گئے لوگ بہادر ہیں وہ کمزوری نہیں دکھا رہے، ہم 9 مئی اور 26 نومبر کبھی بھولنے نہیں دیں گے، انسانوں کی زندگیوں میں کھیلنے والوں کو سکون نہیں ملے گا، سوشل میڈیا پر حقائق دکھانے والے کے شکر گزار ہیں، جتنا ظلم کر چکے ہیں اس کا حساب ہوگا۔
جنگوں میں بھی خواتین پر ہاتھ نہیں اٹھایا جاتا مگر یہاں دو ٹکے کے ایس ایچ او ہاتھ اٹھایا، مینا خان آفریدی
مینا خان آفریدی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو قید تنہائی میں ڈال کر ملاقاتیں روک دی گئی ہیں، 26ویں ترمیم کے بعد انصاف ملنا مشکل ہے لیکن عدیہ اپنے فیصلوں پر عمل درآمد تو کروائے، پوری قوم نے دیکھا عدالتی فیصلے کے مطابق بانی کی بہنیں اور منتخب نمائندے اڈیالہ پہنچے، سرد رات میں ہمارے اوپر پانی چھوڑ کر مزید نفری بلا کر تشدد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میں چار کروڑ کی نمائندہ عوام کے صوبے کا وزیر ہوں، اسلامی تعلیمات ہیں کہ جنگوں میں بھی خواتین پر ہاتھ نہیں اٹھایا جاتا مگر یہاں دو ٹکے کے ایس ایچ او نے ہمارے اوپر ہاتھ اٹھایا، میں ایس ایچ او سے کہتا ہوں کہ تمہیں وردی نے پروٹیکشن دی ہوئی ہے، وکلاء ، خواتین اور منتخب نمائندوں کے ساتھ کل جو ہوا وہ ظلم تھا۔
انہوں ںے کہا کہ میں مریم نواز سے پوچھتا ہوں آپ کو شرم نہیں آئی؟ انہوں نے کہا کہ آپ فارم 47 پر جعلی مینڈیٹ کے ذریعے قابض ہوئیں، آپ ایک خاتون ہوتے ہوئے کیسے خواتین پر تشدد کروا سکتی ہیں؟ میں اسپیکر کے پی کے اسمبلی سے کہوں گا اس پر ایکشن لیا جائے، ہم کمپرومائز نہیں کریں گے لیکن پھر ہم ہیڈ آن آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوچو بھی مت کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کرنے دو گے، ہم بار بار آئیں گے اور آپ کا مکروہ چہرہ پوری دنیا کو دکھائیں گے۔
مریم نواز بانی کو اڈیالہ جیل سے بلوجستان منتقل کرنا چاہتی ہے، شاہد خٹک
رہنما شاہد خٹک نے کہا کہ کل ہم اڈیالہ کے باہر پُرامن طریقے سے احتجاج کر رہے تھے ہمیں وہاں موجود پولیس اہل کاروں نے دھکا دیا اور گالم گلوچ کی، ہمیں اس وقت صرف اس بات کا ڈر ہے کہ ہمارا چیئرمین جیل کے اندر موجود ہے، مریم نواز چاہتی ہیں کہ بانی کو اڈیالہ جیل سے بلوجستان شفٹ کردیں، انہوں نے بانی کو جیل کے اندر بھی قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے، ہم دوبارہ جائیں گے اور اپنے بانی کے لئے پر امن احتجاج کریں گے ہمارے ساتھ موجود خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا۔
پریس کانفرنس میں بدنظمی
دریں اثنا پی ٹی آئی کی پریس کانفرنس میں بدنظمی ہوئی، پریس کانفرنس میں خاتون وکیل کی جانب سے میڈیا پر جانب داری کا الزام عائد کیا گیا۔
وکیل نے الزام عائد کیا کہ میڈیا جان بوجھ کر کیمرے بند کرتا ہے جب ہم پر تشدد ہوتا ہے، آج میڈیا کے منہ پر کالک مل دی گئی ہے وہ سچ نہیں دکھاتا۔
میڈیا پر الزامات لگنے پر سنئیر صحافی نے احتجاج کیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کے ایم این ایز خود اڈیالہ نہیں جاتے میڈیا کو کیوں الزام دیتے ہیں؟ بار بار میڈیا کو الزام دیا جاتا ہے میڈیا کا قصور کیا ہے؟ صحافی کے احتجاج پر دیگر لوگوں نے معاملہ رفع دفع کروایا۔
دنیا میں کہیں عورتوں پر ہاتھ نہیں اٹھایا جاتا مگر یہاں ایسا ہوا، علامہ راجہ ناصر
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ گزشتہ روز جس طرح خواتین پر تشدد کیا گیا سر سے دوپٹہ اتارا گیا، یہ سیاہ دن تھا، دنیا کی کسی تہذیب میں عورتوں پر ہاتھ نہیں اٹھایا جاتا، آئین، قانون، شریعت، تہذیب کوئی بھی عورتوں پر تشدد کی اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ عورتوں پر ظلم ہوا پولیس وردی میں تشدد کیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے کیا جرم کیا ہے؟ بانی پی ٹی آئی مظلوم ہے، وہ حق و سچ کی بات کرتا ہے عوام کی بات کرتا ہے جنہوں نے اسے جیل میں ڈالا انہیں خود جیل میں ہونا چاہیے، 25 کروڑ عوام کا ملک ایسے نہیں چل سکتا آپ بھول جائیں کہ تشدد سے ہم ڈر جائیں گے، جمعہ کے دن پورے ملک میں سیاہ دن منایا جائے گا، سارے شہروں میں لوگوں سے کہیں گے کالی پٹیاں باندھ کر نکلیں گے اور ایک ہی نعرہ ہو ” ایسے دستور کو صبح بے نور کو میں نہیں مانتا “، جمعہ کے دن بھرپور احتجاج کیا جائے گا، جمعہ کے دن ہم سب کے لئے امتحان کا دن ہے۔
عمران خان کا کا حق ہے کہ وہ اپنی بہنوں سے ملیں، سلمان اکرم راجا
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم آج بھی سب کو کہتے ہیں کہ ہوش کے ناخن لیں، بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کا حق ہے کہ وہ اپنی بہنوں سے ملیں، تینوں بہنوں کا جذبہ آپ نے دیکھ لیا، معاشرے میں زبان، صحافت، ضمیر، عدالت کی آزادی رہنی چاہیے، ہمارے سامنے طاقت ور اپنی طاقت کے نشے میں چور ہے، ہم ثابت کریں گے اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے.









