نیویارک: عالمی شہرت یافتہ امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کی ڈیپ فیک بولڈ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) سے گلوکارہ کو عارضی طور پر بلاک کردیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے ایکس (سابق ٹوئٹر)، ریڈاِٹ اور دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کی بولڈ تصاویر تصاویر وائرل ہوئی تھیں جوکہ آرٹیفشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی (اے آئی) کی مدد سے بنائی گئی تھیں۔
ٹیلر سوئفٹ کی ان بولڈ جعلی تصاویر کو غیرارادی طور پر کروڑوں سوشل میڈیا صارفین نے دیکھا تھا جبکہ گلوکارہ نے اپنی جعلی تصاویر پر شدید غصے اور ناراضگی کا اظہار کیا۔
ان جعلی تصاویر کو پھیلانے کے معاملے پر جہاں ٹیلر سوئفٹ ڈیپ فیک بولڈ ویب سائٹس کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر غور کر رہی ہیں تو وہیں سوشل میڈیا سائٹ ایکس نے اپنے پلیٹ فارمز سے گلوکارہ کی تمام ڈیپ فیک تصاویر کو ڈیلیٹ کردیا ہے۔
اس کے علاوہ ایکس نے اس معاملے پر مزید کارروائی کرتے ہوئے عارضی طور پر ٹیلر سوئفٹ کو بھی ایکس سے بلاک کردیا ہے یعنی اگر اب کوئی بھی صارف ایکس پر ٹیلر سوئفٹ کا نام تلاش کررہا ہے تو جواب میں یہی آرہا ہے کہ ’دوبارہ لوڈ کرنے کی کوشش کریں‘۔
اس حوالے سے ایکس کے بزنس آپریشنز کے سربراہ جو بینارک نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم نے بہت احتیاط کے ساتھ عارضی طور پر یہ اقدام کیا ہے کیونکہ ہمارے لیے اس معاملے میں گلوکارہ کی ساکھ کی حفاظت زیادہ اہم ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرین جین پیئر نے اپنے بیان میں ٹیلر سوئفٹ کی جعلی فحش تصاویر کو ’خطرناک‘ قرار دیا اور کہا کہ آرٹیفشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی (اے آئی) سے تیار کردہ جعلی تصاویر کے خلاف لاپرواہی سے خواتین کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی انسان کے خلاف غلط معلومات اور جعلی تصاویر کا پھیلاؤ روکنا سوشل میڈیا کمپنیوں کی ذمہ داری ہے۔
واضح رہے کہ سال 2023 میں شہرہ آفاق امریکی جریدے ٹائم میگزین نے ٹیلر سوفٹ کو سالانہ ’پرسن آف دی ایئر‘ کے اعزاز سے نوازا تھا۔