لاہور: پاکستانی فلموں کی معروف اداکارہ نیلو بیگم کو پرستاروں سے جدا ہوئے 3 برس گزر گئے۔
نامور اداکارہ نے سپرہٹ فلم ’سات لاکھ‘ کے گانے ’آئے موسم رنگیلے سہانے‘ سے شہرت کی بلندیوں کو چھوا اور پیچھے مڑ کر نہ دیکھا، اداکارہ کو فلم ’زرقا‘ میں شاندار اداکاری پر نگار ایوارڈ بھی نوازا گیا۔
سرگودھا کے نواحی قصبے بھیرہ کے مسیحی گھرانے میں 30 جون 1940 کو آنکھ کھولنے والی سنتھیا الیگزینڈر فرنینڈس فلمی دنیا کی نیلو بنیں، نامور فلم ڈائریکٹر ریاض شاہد سے شادی کی اور اسلام قبول کر کے اپنا مسلم نام عابدہ ریاض رکھا۔
نیلو بیگم نے 1956 میں ہالی وڈ فلم ’بھوانی جنکشن‘ کے ذریعے فلمی صنعت میں قدم رکھا مگر پاکستانی فلم انڈسٹری میں انہیں شہرت 1957 کی سپرہٹ فلم ’سات لاکھ‘ کے گانے ’آئے موسم رنگیلے سہانے‘ میں پرفارم کرنے سے ملی۔
نیلو بیگم نے اپنے فنی کیریئر میں دوشیزہ، عذرا، زرقا، بیٹی، ڈاچی، جی دار، شیر دی بچی اور ناگن جیسی سپرہٹ فلموں میںاداکاری کے جوہر دکھا کر لاکھوں پرستارو ں کے دلوں پر راج کیا۔
نیلو بیگم طویل عرصہ کینسر کے مرض میں مبتلا رہنے کے بعد 30 جنوری 2021 کوانتقال کر گئیں۔