واشنگٹن: امریکا کی جانب سے پاکستان میں ہونے والے جنرل الیکشن کے دوران تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونے اور ان کا انتخابی نشان بلّا نہ ملنے پر حکومتی موقف سامنے آگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل سے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان میں دو دن بعد الیکشن ہیں لیکن سابق وزیراعظم اور مقبول رہنما عمران خان جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں اور انھیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہے۔
صحافی نے مزید کہا کہ عمران خان کی جماعت تحریک انصاف کے نشان کرکٹ بیٹ پر بھی پابندی ہے۔ امریکا جو ہمیشہ جمہوری اقدار اور آزادیٔ اظہارِ رائے کے لیے کھڑا رہا ہے پاکستان کے اس منظر نامے پر کیا مؤقف رکھتا ہے؟
جس پر ترجمان امریکی وزارت خارجہ ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان کے انتخابی عمل کا کافی باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ ہمیں وہاں تشدد کے تمام واقعات اور پُرامن مظاہروں سمیت میڈیا بشمول انٹرنیٹ پر پابندیوں پر تشویش ہے۔
امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ آزادیٔ اظہارِ رائے کی یہ خلاف ورزیاں پریشان کن ہیں۔ پاکستانی عوام بغیر کسی خوف، تشدد یا دھمکی کے اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعے اپنی مستقبل کی قیادت کے انتخاب کے بنیادی حق کے استعمال کے حق دار ہیں۔
ترجمان ویدانت پٹیل نے مزید کہا کہ امریکا ہمیشہ ایسا جمہوری عمل دیکھنا چاہتا ہے جو آزادیٔ اظہارِ رائے کے ساتھ تمام جماعتوں کو مکمل طور پر انتخابی عمل میں حصہ لینے کی سہولت فراہم کرتا ہو۔