نئی دہلی: بھارت کی جنوبی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے وفاق سے احتجاجاً وزیراعظم نریندر مودی کی امتیازی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے ریاستوں کے ٹیکس اُسی ریاست میں استعمال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جنوبی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور ارکان اسمبملی قانون سازوں نے نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے وفاقی فنڈز کی تقسیم میں امتیازی سلوک کے خلاف شدید احتجاج کیا۔
اس موقع پر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور ارکان اسمبلی نے مودی سرکاری کی غیرمنصفانہ پالیسی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ ’ہمارا ٹیکس، ہمارا حق‘ اور ’ہمارے ٹیکس کا پیسہ، ہمیں دو‘ درج تھے۔
گزشتہ روز یہ احتجاج ریاست کرناٹک کے وزیراعلیٰ کی قیادت میں کیا گیا جس میں دیگر 5 ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور ارکان اسمبلی بھی شامل تھے جب کہ آج احتجاج کی قیادت کیرالہ کے وزیراعلیٰ کریں گے۔
خیال رہے کہ ٹیکنالوجی ہب بنگلور ریاست کرناٹک کا دارالحکومت ہے، جو ملک میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے لیکن وزیر اعلیٰ سدارامیا نے مظاہرین کو بتایا کہ گزشتہ 4 برسوں میں وفاقی حکومت سے ملنے والے ٹیکس فنڈز کا حصہ 4.71 فیصد سے کم ہو کر 3.64 فیصد رہ گیا۔
کرناٹک کے وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ وفاق نے گرانٹ کی الاٹمنٹ کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ پورا نہیں کیا گیا اسی طرح آبپاشی کے منصوبوں کو بھی مکمل نہین کیا گیا اور نہ ہی خشک سالی سے نمٹنے کے لیے امداد دی گئی۔
وزیراعلیٰ سدارامیا نے مزید کہا کہ ریاستوں کی آبادی کی بنیاد پر فنڈز کی تقسیم کی مودی سرکار کی پالیسی جنوبی ریاستوں کے ساتھ غیر منصفانہ عمل ہے جنہوں نے مربوط، منظم اور بہتر منصوبہ بندی سے اپنی آبادی کو کنٹرول کیا ہے۔