اسلام آباد: تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے انٹرنیٹ کی بندش پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا، پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر اور پیپلز پارٹی نے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا۔
زرائع کے مطابق تحریک اںصاف کے سینیٹر سید علی ظفر نے انتخابات کے روز ملک بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش پر چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا دیا۔
انہوں ںے خط میں کہا ہے کہ انتخابات کے روز ملک بھر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی بندش سے پاکستان کو شدید اور سنگین نقصان پہنچ رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر کا آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے حوالے سے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش سے لاتعلقی کا بیان ناقابل قبول ہے۔
تحریک اںصاف کے سینئر رہنما سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے تحت انتخابات کا آزادانہ اور منصفانہ انعقاد چیف الکشن کمشنر کا آئینی مینڈیٹ اور ذمہ داری ہے، آئین کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس حکومت کو موبائل اور انٹرنیٹ سروسز بحال کرنے کی ہدایت دینے کا اختیار ہے، میں پی ٹی آئی اور پاکستان کے عوام کی جانب سے مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز کی بحالی کو یقینی بنائیں۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ان حربوں سے انتخابات کی قانونی حیثیت پر سمجھوتہ کیا جا رہا ہے۔
پیپلز پارٹی کا انٹرنیٹ کی بندش پر چیف جسٹس کو خط
اسی طرح پیپلز پارٹی کے مرکزی الیکشن سیل کے انچارج سینیٹر تاج حیدر نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا۔ سینیٹر تاج حیدر نے خط میں چیف جسٹس کی توجہ ملک بھر میں انٹرنیٹ و موبائل فون سروس کی بندش کی جانب مبذول کرائی ہے۔
سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ پی پی پی کو غیراعلانیہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس کی بندش پر انتہائی تشویش ہے، ملک بھر میں جاری انٹرنیٹ و موبائل فون سروس کی بندش سے انتخابی عمل متاثر ہوا ہے، ووٹرز کو اپنی پولنگ اسٹیشن کی نشاندہی اور وہاں تک پہنچنے کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے۔
تاج حیدر نے کہا کہ پولنگ کے دن انٹرنیٹ و موبائل فون سروس کی بندش کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کا 2018 کے احکامات موجود ہیں، انٹرنیٹ و موبائل فون سروس کی بندش ووٹرز، امیدواروں اور الیکشن عملہ کے لیے مشکلات کا باعث بنی ہے، امن و امان کے حوالے سے بھی انٹرنیٹ و موبائل فون سروس کی بندش رکاوٹوں کا موجب بنی ہے، میرپور خاص میں ہمارے ایک کارکن کو قتل کردیا گیا اور ہمیں واقعے کا علم ایک گھنٹے کے بعد ہوا۔
سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ پی پی پی اور دیگر جماعتوں کا اپنے ووٹرز و امیدواروں سے رابطہ اور پولنگ کے دن مانیٹرنگ کے لیے انٹرنیٹ اور فون پر انحصار تھا، مسلم لیگ (ن) کے علاوہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے میڈیا پر اِس حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے، جناب چیف جسٹس صاحب! اس معاملے پر توجہ دیں اور احکامات جاری کریں۔