اسلام آباد: چوہدری پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی، آزاد امیدوار ریحانہ ڈار، شعیب شاہین اور حلیم عادل شیخ نے انتخابی نتائج کو چیلنج کردیا۔
ملک میں عام انتخابات کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران کئی امیدواروں کی جانب سے انتخابی نتائج کو تسلیم نہ کرتے ہوئے چیلنج کیا گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی ہے، جس پر الیکشن کمیشن نے 15 فروری کو آر او کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ اب تک کے غیر حتمی نتیجے کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 64 سے پاکستان مسلم لیگ ق کے چوہدری سالک حسین 105205 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جب کہ آزاد امیدوار قیصرہ الٰہی 80946 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں۔
دریں اثنا قومی اسمبلی کے حلقہ 71 سے آزاد امیدوار ریحاہ ڈار نے بھی خواجہ آصف کی کامیابی کو چیلنج کردیا ہے۔ انہوں نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ن لیگ کے امیدوار خواجہ آصف فارم 45 کے مطابق ہار چکے ہیں۔ خواجہ آصف نے ملی بھگت سے فارم 47 میں خود کو فاتح قرار دیا، جب کہ فارم 45 کے نتائج ہمارے پاس موجود ہیں۔ ریحانہ ڈار نے عدالت سے الیکشن کمیشن کو حتمی نتیجہ جاری کرنے سے روکنے کا حکم دینے کی استدعا کی ہے۔
واضح رہے کہ حلقہ این اے 71 سیالکوٹ 2 کے 358 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے خواجہ محمد آصف 118566 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں جب کہ آزاد امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار 100272 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں۔
علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 47 سے بھی انتخابی نتیجے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار شعیب شاہین کی جانب سے آر او کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
اسی طرح پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے بھی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 238، حلقہ این اے 248 سے ارسلان خالد اور پی ایس 98 سے جان شیر جونیجو نے انتخابی نتائج کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
علاوہ ازیں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 48 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار علی بخاری نے بھی آر او کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔