نارتھ کیرولائنا: امریکہ میں موجود ایک ایکوریم کا عملہ اس وقت حیران رہ گیا جب ایک اسٹنگرے بغیر کسی نر کے حاملہ ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انوکھا واقعہ نارتھ کیرولائنا میں ایکوریم اینڈ شارک لیب میں پیش آیا۔ پہلے پہل عملے نے سوچا کہ شارلٹ نامی اسٹنگرے کو کینسر ہے جب انہوں نے اس کی کمر میں کچھ ابھار دیکھا اور الٹراساؤنڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔
تاہم الٹراساؤنڈ میں وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ مچھلی دراصل حاملہ ہے، باوجود اس کے کہ وہ کسی بھی نر کے ساتھ رابطے میں نہیں آئی۔ عملے کے ایک رکن نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ میں نے ڈاکٹر راب جونز سے رابطہ کیا جو سمندری مخلوقات کے ڈاکٹر ہیں۔ انہوں نے الٹراساؤنڈ میں انڈوں کی نشاندہی کی۔
ڈاکٹر نے عملے کو بتایا کہ اسٹنگرے میں بغیر نر کے حمل ٹھہر جانے (parthenogenesis) کے اس سے پہلے بھی واقعات ہوچکے ہیں لیکن بہت کم۔پارتھینوجینسس ایک غیر معمولی اور نایاب واقعہ ہے جس میں ایک انڈا بغیر نطفے کے وجود میں آجاتا ہے اور اپنی ماں کا ہو بہو پرتو ہوتا ہے۔
تاہم عملے کا یہ بھی کہنا ہے کہ لازمی نہیں پارتھینوجینسس ہی حمل کی وجہ بنا ہو۔ ان کا ماننا ہے کہ اسٹنگرے کو 1 سال قبل نر شارک میں سے کسی ایک ٹینک میں رکھا گیا تھا جس کی وجہ سے ممکن ہے کہ نر شارک اور اسٹنگرے کا ملاپ ہوا ہو۔
اسٹنگرے اور شارک کا آپس میں گہرا تعلق ہے کیونکہ یہ دونوں مچھلیاں مچھلیوں کے ایک ہی گروپ کا حصہ ہیں جسے Elasmobranchs کہا جاتا ہے۔ اس لیے دونوں میں ملاپ ممکن ہے۔