اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے وفاق اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم جبکہ خیبر پختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری اطلاعات اور چیف الیکشن کمشنر رؤف حسن نے کہا ہے کہ مرکز اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ حکومت بنائیں گے جبکہ خیبر پختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ حکومت بنائیں گے۔ مجھے خان صاحب نے یہ اہم ذمہ داری دی ہے کہ مختلف جماعتوں کے ساتھ رابطہ قائم کروں۔
انہوں نے کہا کہ بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے، کچھ کور کمیٹی کے حوالے سے خان صاحب نے بتایا ہے اس پر بھی عمل درآمد کیا جائے، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ہمارے پاس وقت زیادہ نہیں ہے۔
رؤف حسن نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے مجرم کو ملک پر مسلط کر رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ جو انتخابات جیتا ہے اسے حکومت بنانے دی جائے، کے پی میں علی امین گنڈاپور حکومت بنائیں گے اور بانی پی ٹی آئی نے عامر ڈوگر کو قومی اسمبلی میں چیف منتخب کیا ہے، انٹرا پارٹی انتخابات جتنی جلدی ہو کروا دیے جائیں، کے پی میں ہم حکومت کی تشکیل کی طرف جا رہے ہیں۔
جماعت اسلامی ردعمل
پی ٹی آئی کی پریس کانفرنس پر جماعت اسلامی کے نائب امیر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے کے پی میں اتحاد کا پیغام ملا ہے، ہم نے کہا ہے پارٹی میں مشاورت کے بعد کے جواب دیں گے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم تو غیر مشروط اتحاد کے لیے بھی تیار تھے، ہماری یہ سوچ تھی کہ مجموعی طور پر اگر پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں کو کوئی پلیٹ فارم چاہیے تو ہم مہیا کریں گے لین اب انہوں نے نئی بات کی ہے تو ہم اس پر آپس میں مشاورت کریں گے۔
ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ چلنے سے متعلق سوال پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ بیٹھنے کو بالکل تیار ہیں، ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ ہمارے اچھے سیاسی تعلقات ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی گفتگو
قبل ازیں، سینیٹر علی ظفر، ایڈوکیٹ حامد خان اور عمیر نیازی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ہم چھوٹی جماعتوں کیساتھ مل کر حکومت بنائیں گے اور 99 فیصد امیدوار ہمارے ساتھ ہیں، ہمارے لوگوں کو 20 سے 25 کروڑ روپے آفر دی جارہی ہے لیکن یہ پارٹی سپورٹڈ امیدوار ہیں ان کی خرید و فروخت خلاف آئین ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فری اینڈ فیئر انتخابات کے لیے کوششیں کی لیکن پہلے ہمارے امیدواروں کے خلاف کریک ڈاون ہوا اور 5 دنوں کے اندر تین سزائیں دی گئیں۔ پیغام دیا گیا کہ خان صاحب لمبے عرصے کے لیے جیل جاچکے ہیں آپ کسی اور طرف ووٹ دیں لیکن ہماری جماعت نے نشان کے بغیر، لیڈر شپ جیلوں میں ہونے کے باوجود بہت بڑا مینڈیٹ دیا ہے۔
بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ اسلام آباد کی تین سیٹیں جیت چکے ہیں، بلوچستان میں 4 سیٹیں جیتی ہیں، پنجاب میں 115 سیٹیں جیت چکے ہیں جبکہ سندھ میں 16 اور کے پی میں 44 سیٹیں جیتی ہیں لہٰذا عوام کے ووٹ کا احترام کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے ووٹ کی گنتی کریں جو نتائج ہیں تسلیم کریں گے، اب اس مینڈیٹ کے ساتھ چلتے ہوئے ہم اپنی حکومت بنانے کی کوشش کریں گے۔ کے پی میں وزیراعلیٰ کے لیے علی امین گنڈا پور کو نامزد کیا ہے، وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے نام کا اعلان بھی جلد کریں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات بہت جلد ہوں گے۔