ممبئی: معروف بھارتی اداکارہ پونم پانڈے اور ان کے سابق شوہر پر سروائیکل کینسر کی تشہیر کے نام پر موت کا ڈراما کرنے پر 100 کروڑ بھارتی روپے کے ہتک عزت کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 2 فروری کو پونم پانڈے کے آفیشل انسٹاگرام پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ افسوس کے ساتھ آگاہ کیا جاتا ہے، اداکارہ سروائیکل کینسر سے جنگ ہار گئیں اور اس موزی مرض میں ان کا انتقال ہوگیا۔
یہ خبر جنگل میں آگ کی تیزی سے پھیل گئی اور سرخیوں کی زینت بنی۔ جب اس حوالے سے پونم پانڈے کی مینیجر سے رابطہ کیا گیا تو نکیتا نے بھی اس بات کی تصدیق کہ اداکارہ اتر پردیش میں اپنے گھر پر فوت ہوگئیں۔
یہ خبر پڑھیں: ‘میں زندہ ہوں’، اچانک موت کی خبر کے ایک دن بعد پونم پانڈے کا ویڈیو پیغام
یہ خبر یونہی چلتی رہی اور تعزیتوں کا تانتا بندھا رہا جب کہ اس دوران سروائیکل کینسر سے متعلق بھی کافی بات ہوئی تاہم بعد میں پونم پانڈے نے خود بتایا کہ وہ خیریت سے ہیں اور یہ سب سروائیکل کینسر سے آگاہی کے لیے ایک اسٹنٹ تھا۔
بعد ازاں پونم پانڈے پر ایک ایسی بیماری کا استحصال کرنے پر تنقید کی گئی جس کی وجہ سے بے شمار لوگوں اور خاندانوں کو بے پناہ مصائب کا سامنا کرنا پڑا تھا اور یہ سب صرف تشہیر کی خاطر کیا گیا۔
اس کے فوری بعد آل انڈین سنے ورکرز ایسوسی ایشن نے اداکارہ پونم پانڈے کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا جس پر متنازع تشہیری مہم کے پیچھے کام کرنے والی ایڈ ایجنسی نے سوشل میڈیا پر معافی نامہ بھی جاری کیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بھارتی اداکارہ پونم پانڈے کینسر کے باعث چل بسیں
اس کے باوجود صارفین کا غصہ کم نہ ہوا اور یہ تنازع جاری رہا اور اب ممبئی کے رہائشی فیضان انصاری نے کانپور پولیس کمشنر میں اداکارہ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا ہے۔
شہری نے ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا کہ پونم پانڈے اور ان کے شوہر نے فرضی موت کا ڈراما رچایا اور اپنے ذاتی فائدے کے لیے کینسر جیسی سنگین بیماری کے نام پر دھوکا دیا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ لاکھوں لوگوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے اور بالی ووڈ کمیونٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچانے پر 100 کروڑ روپے کا ہرجانہ دائر کرتا ہوں۔