ممبئی: بالی ووڈ کے میگا اسٹار شاہ رخ خان نے قطر میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار بھارتی بحریہ کے سابق اہلکاروں کو رہا کروانے کی خبروں کی تردید کردی۔
2022 میں قطر نے بھارتی بحریہ کے سابق اہلکاروں کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور گزشتہ سال اکتوبر میں ان اہلکاروں کو سزائے موت سنائی گئی تھی جس کے بعد اب قطر نے رواں سال ان بھارتی جاسوسوں کو رہا کردیا۔
بھارتی جاسوسوں کی رہائی کے بعد بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما اور راجیہ سبھا کے سابق رکن سبرامنیم سوامی نے دعویٰ کیا تھا کہ بالی ووڈ اسٹار شاہ رخ خان نے بھارتی بحریہ کے سابق اہلکاروں کی رہائی کروائی ہے۔
ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے شاہ رخ خان کی منیجر پوجا نے اداکار کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اُنہوں نے کہا کہ قطر سے بھارتی بحریہ کے افسران کی رہائی میں شاہ رخ خان کے ملوث ہونے کے دعوے بےبنیاد اور جھوٹے ہیں۔
شاہ رخ خان کی مینجر نے کہا کہ اس معاملے میں اداکار نے اپنے ملوث ہونے سے متعلق تمام خبروں کی تردید کی ہے، اُنہوں نے اس معاملے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔
اداکار کی مینجر نے مزید کہا کہ بھارتی بحریہ کے افسران کی رہائی پر شاہ رخ خان بھی دیگر بھارتیوں کی طرح خوش ہیں اور ان افسران کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے رہائی پانے والے 8 سابق اہلکاروں میں سے 7 کے واپس پہنچنے کی تصدیق کی ہے، یہ رہائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب بھارت اور قطر نے 78 ارب ڈالر کے مائع قدرتی گیس کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
بھارتی جاسوس فوجی اہلکاروں میں کیپٹن نوتیج سنگھ گل، برندرہ کمار ورما، سورابھ وشست، کمانڈر امت نگپال، پریندو تواری، سگناکر پکالا، سنجیو گپتا اور ملاح راجیش شامل ہیں۔