کراچی: عام انتخابات کے دن پولنگ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ پر پیپلز پارٹی کے امیدوار قادر مندوخیل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے روز پولنگ اسٹیشن کے اندر توڑ پھوڑ کرنے پر پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار قادر مندوخیل کے خلاف مدینہ کالونی تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ پریزائیڈنگ آفیسر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 242 میں پولنگ اسٹیشن کے اندر توڑپھوڑ کرنے پر قادر مندوخیل کے خلاف الزام نمبر 24/58 بجرم دفعات 149، 147،186،461 اور 506 کے تحت پریذائڈنگ آفیسر حافظ کلیم اللہ کی مدعیت میں درج مقدمے کے متن کے مطابق مدعی مقدمہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ محکمہ تعلیم میں بحیثیت پرائمری اسکول ٹیچر ہیں اورگورنمنٹ خیرمسلم بوائزاینڈ سیکنڈری اسکول میں سرکاری ملازمت کرتے ہیں۔
مدعی مقدمہ کے مطابق 8 فروری کو میری ڈیوٹی بحیثیت پریزائڈنگ آفیسراے این 242 ایم ایچ اسکول بلدیہ ٹاؤن سیکٹر ڈی تھری میں تھی۔ انہوں نے بتایا کہ پولنگ کا عمل ختم ہوچکا تھا اورمیرے ساتھ دیگراسٹاف ووٹوں کی گنتی کی تیاری کر رہے تھے۔ اسی دوران سوا 5 بجے کے قریب مشتعل ہجوم کی شکل میں لوگ شورشرابہ کرتے ہوئے زبردستی میرے کمرے میں پولنگ اسٹیشن کا دروازہ کھول کر اندر داخل ہوئے۔
دھاوا بولنے والوں نے پولنگ میٹریل اوربیلٹ پیپر کے ڈبے کو پھینکنا شروع کردیا، جس سے بیلٹ پیپرکے ڈبے کھل گئے اورووٹ فرش پربکھرگئے۔ پولنگ بوتھ کولاتیں مار کرفرش پرگرادیا گیا اور سرکاری ڈیوٹی میں مداخلت بے جا کی گئی۔ دھاوا بولنے والوں نے شور شرابہ کرتے ہوئے دھمکیاں دیں اور کمرے سے باہر نکل گئے۔
میں نے اپنے اسٹاف کے ساتھ مل کرسرکاری سامان اور بکھرے ہوئے ووٹوں کو محفوظ کیا اورمواصلاتی نظام بند ہونے کی وجہ سے آراوآفس کو اطلاع نہ دے سکا۔ بذریعہ سوشل میڈیا اورعوام، مجھے پتا چلا کہ مشتعل افراد کی سر براہی این اے 424 کے نامزد امیدوار قادر خان مندو خیل اپنے 20 سے 25 مشتعل ساتھیوں کو لے کر کررہے تھے۔ میرا دعویٰ ہے کہ قادرخان مندو خیل اور اس کے ساتھیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔