پاکستانی شوبز انڈسٹری کے سینیئر اداکار نعمان اعجاز کے بیٹے اور اداکار زاویار نے انکشاف کیا ہے کہ ڈرامہ سیریل ‘سنگِ ماہ’ کے سینز کے دوران والد نے اُنہیں حقیقت میں مارا تھا۔
حال ہی میں نعمان اعجاز کے بڑے بیٹے زاویار نعمان ایک پوڈکاسٹ کا حصہ بنے جس کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں اُنہوں نے اپنے والد سے متعلق حیران کُن انکشاف کیا۔
زاویار نے کہا کہ ڈرامہ سیریل ‘سنگِ ماہ’ کے جس بھی سین میں مجھے نعمان اعجاز سے مار پڑتے ہوئے دِکھایا گیا تو وہ دراصل اصلی مار تھی، والد نے مجھے ڈرامے کے تینوں سینز میں حقیقت میں مارا تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ ایک سین میں مجھے اپنے والد کو تھپڑ مارنے سے روکنا تھا تو جب اس سین کی شوٹنگ ہونے لگی تو میرے بابا (نعمان اعجاز) نے مجھے کہا کہ میں حقیقت میں تمہیں تھپڑ ماروں گا تو تم روک لینا، جس پر میں نے کہا کہ ’ایک منٹ بابا‘، تو یہ سُن کر وہ بولے کہ ’یہ بابا کیا ہوتا ہے؟‘، پھر میں نے بابا کو سر کہہ کر پکارا۔
اداکار نے کہا کہ میں نے اس سین میں اپنے والد صاحب کا تھپڑ روک لیا تھا تو سب نے میری حوصلہ افزائی کی لیکن اس کے بعد دو سینز میں والد نے مجھ سے بدلہ لیا تھا اور اتنی زور سے مارا تھا کہ میں رونے لگ گیا تھا۔
زاویار نے کہا کہ ڈرامے کے ایک سین میں والد نے مجھے تھپڑ مارا تو میں وہ تھپڑ کھا کر زمین پر گِر گیا تھا، میں زمین پر گِر کر والد کو دیکھ ہی رہا تھا کہ اُنہوں نے مجھے زور سے دو بار لات ماری۔
اُنہوں نے کہا کہ والد نے کھیڑی چپل پہنی ہوئی تھی جس کی وجہ سے اُن کی لات میرے گھٹنے پر زور سے لگی اور یہ مار کھانے کے بعد ڈرامے کے سین میں جو میرے آنسو نکلے تھے وہ نقلی نہیں بلکہ سچے آنسو تھے۔
نعمان اعجاز کے بیٹے نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ میرے والد نے اس ڈرامے سے پہلے کبھی مجھے نہیں مارا تھا لیکن مجھے ایسا لگتا ہے کہ ڈرامے کی شوٹنگ کی آڑ میں اُنہوں نے اپنا شوق پورا کیا۔