اوساکا: ایک جاپانی لڑکے، جس کے والد نے 10,000 ین (جاپانی کرنسی) کا نوٹ پیپر شریڈر مشین میں پھینک دیا تھا، نے نوٹ کو جگسا پزل کی طرح جوڑنے میں 3 ہفتے سرف کر ڈالے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپانی ٹویٹر صارف ‘ٹومو’ نے اپنی شیئر کردہ پوسٹ میں انکی زندگی کی سب سے مشکل ترین پزل کے بارے میں بتایا جسے انہوں نے حل کرنے کیلئے 3 ہفتے سرف کیے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے والد نے دفتر میں غلطی سے ایک پرانے لفافے کو پیپر شریڈر میں دال دیا لیکن وہ بھول گئے تھے کہ انہوں نے اس میں 10,000 ین کا نوٹ ڈالا تھا۔
والد نے اپنی اس غلطی کو اپنے بیٹے کے لیے ایک چیلنجنگ پروجیکٹ کے طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔
ٹومو کے والد کاغذی ٹکڑوں کی پوری ٹوکری گھر لے آئے اور اپنے بیٹے سے کہا کہ اگر وہ ٹکڑے ہوئے نوٹ کو جوٹ کر بینک سے نیا لینے میں کامیاب ہوگیا تو وہ نوٹ اس کا ہوگا۔
اس چیلنج کو لڑکے نے بخوشی قبول کر لیا۔ اس نے ایک اور 10,000 ین کا نیا نوٹ لیا اور اسے شفاف پلاسٹک کی شیٹ کے نیچے رکھ دیا تاکہ ٹکڑوں کو اس کے اوپر ٹھیک جگہ رکھ رکھ کر نوٹ کو جوڑا سکے۔ٹومو نے اس پزل کو مکمل کرنے میں دن رات ایک کردیے اور بالآخر پورے 3 ہفتے کی انتھک محنت کے بعد نوٹ جُڑ گیا۔
ٹومو نوٹ کو بینک آف جاپان میں لے گئے۔ اگرچہ اس کے کٹی پھٹی حالت کے معائنے میں کچھ وقت لگا لیکن بینک نے ٹومو کو نئے 10,000 ین سے نواز دیا۔