راولپنڈی: راولپنڈی میں اسپتال مالک کو تاوان کے لیے اغوا کرنے والے 3 سابق سرکاری ملازموں کو گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان سے تاوان کی مد میں وصول کی گئی ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم ، گاڑی اور اسلحہ بھی برآمد کرلیا گیا۔ تینوں ملزمان سرکاری ادارے سے برطرف کیے گئے ملازمین ہیں۔
راولپنڈی پولیس نے تاوان کی رقم لے کر فرار ہوتے وقت ملزمان کے خلاف کارروائی کی ۔ اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں تینوں ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوگئے جنہیں گرفتار کرکے تاوان کی رقم، گاڑی اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔ مغوی بھی باحفاظت گھر پہنچ گیا۔
پولیس کی مطابق ہارلے اسٹریٹ کے رہاہشی محمد علی قاسم نے 9 مئی کو مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ پچپن سالہ والد قاسم اسحاق 8 مئی کو مغرب کی نماز ادا کرکے ہارلے اسٹریٹ مسجد سے نکلے تو سبز نمبر پلیٹ لگی گاڑی سواروں نے انہیں اغوا کرلیا جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کی۔
پولیس کی مطابق ملزمان نے مغوی کے فون نمبر کے ذریعے مغوی کہ اہلیہ جو ہارلے اسٹریٹ کے ایک نجی اسپتال کی ڈاکڑ اور مالکن بتائی جاتی ہیں سے ڈیرھ سے دو کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا اور وقفے سے وقفے سے مطالبے پر ایک کروڑ 36 لاکھ روپے پربات طے ہوئی۔ پولیس ٹیم نے آئی ٹی اور یومین انٹلیجنس کہ مدد سے ملزمان کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کیا۔
ملزمان نے ڈھوک سیداں کے قریب تاوان کی رقم وصولی اور مغوی کی رہائی کا عندیہ دیا جیسے ہی ملزمان تاوان کی رقم لیکر نکلے اور مغوی ان کے چنگل سے نکلا تو پولیس ٹیم نے ملزمان کا تعاقب کرکے انھیں گھیر لیا۔ ملزمان نے گھیرے میں آتے ہی پولیس ٹیم پر فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ کے دوران ملزمان کی اپنی فائرنگ کے نتیجے میں تین ملزمان اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے زخمی ہوگئے جنہیں گرفتار کرلیا گیاجںکہ دیگر ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت سعید ،شہزاد اور سرفراز کے ناموں سے ہوئی جن سے ایک کروڑ روپے سے زاید کی تاوان کہ رقم اور گاڑی بھی برآمد کرلی گی ۔ابتداہی تفتیش یہ بھی معلوم ہوا ہی ملزمان سرکاری ادارے سے برطرف کیے گئے ہیں ۔اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں جبکہ فرار ہونے والے ملزمان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے پولیس کی تلاش بھی شروع کردی گی