کیلیفورنیا: ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اپنے دوسرے اینڈرائیڈ 15 بِیٹا کے اجراء کے ساتھ متعدد نئے سیکیورٹی فیچرز متعارف کرانے اعلان کر دیا۔
اعلان کیے گئے نئے سیکیورٹی فیچرز میں ایک ایسا فیچر بھی شامل ہے جو اس لمحے کی بھی نشاندہی کر سکتا ہے جب فون ایک ہاتھ سے دوسرے میں منتقل کیا گیا ہے۔
ان اپ ڈیٹس میں سے چند رواں سال کے آئندہ حصے میں اینڈرائیڈ 15 کے ساتھ متعارف کرائی جائیں گی۔ تاہم، چوری شدہ فون کی نشاندہی (تھیفٹ ڈیٹیکشن فیچر) اور اس کے علاوہ متعدد دیگر فیچرز اینڈرائیڈ کے پرانے او ایس ورژن رکھنے والے فونز میں دستیاب ہوں گے۔
تھیفٹ ڈیٹیکشن لاک غیر معمولی حرکات کی نشاندہی کرتے ہوئے یہ اشارہ کرتا ہے کہ کسی نے صارف کے ہاتھ سے یا سامنے رکھی ٹیبل پر رکھے کو فون چھینا ہے۔
چوری کرنے والے کو صارفین کی ڈیوائس میں موجود معلومات تک پہنچنے سے روکنے کے لیے اسکرین خود بخود لاک ہوجاتی ہے اور سسٹم ایسے سگنلز کی تلاش میں لگ جاتا ہے جس سے کسی مشکوک حرکت کا اشارہ ملتا ہو اور اس طرح دور دراز علاقے میں رسائی سے بچنے کے لیے نیٹورک سے ہٹائے جانے کی کوشش پر سسٹم حفاظت کے لیے بھی اسکرین لاک کر سکے گا۔
اس کے علاوہ گوگل فون اسکرین کو لاک کرنے کا ایک اور نیا طریقہ بھی متعارف کرا رہا ہے جس کے تحت اگر فون غلط ہاتھوں میں پڑ جائے android.com/lock پر جا کر صارف اپنا فون نمبر ڈال سکتا ہے اور ایک سیکیورٹی چیلنج کو پورا کر کے ڈیوائس کو لاک کر سکتا ہے۔
گوگل کی جانب سے یہ تمام فیچر رواں برس کے آخر میں متعارف کرائے جائیں گے اور یہ اپ ڈیٹس اینڈرائیڈ 10 اور اس کے بعد کے ورژنز کے لیے دستیاب ہوں گی۔