لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ مقدس کتابوں کی بیحرمتی روکنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت اتحاد بین المسلمین کمیٹی پنجاب کا اجلاس ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سوات میں جو ہوا وہ ہم سے کیلئے باعث فکر ہے۔ اگر ہجوم قانون کو اپنے ہاتھ میں لے گا تو پھر کوئی نہیں بچے گا۔ کچھ بھی ہو ہمیں قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے اور فتوے صادر کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔ مقدس کتابوں کی بیحرمتی روکنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے فعال کردار کی ضرورت جتنی آج ہے پہلے نہیں تھی۔ ہم سب کی کوشش ہے کہ دین کا خوبصورت چہرہ دنیا کے سامنے پیش کریں۔ ، نبی پاک ﷺ سے محبت میرے خون میں شامل ہے۔ الیکشن مہم کے دوران چند افراد کی جانب سے مجھے الزامات کا سامنا کرنا پڑا جو انتہائی تکلیف دہ تھا۔ احسن اقبال کو بھی گولی ماری گئی۔ میرا فرض قانون کی عملداری اور انصاف کرنا ہے۔ جب جرم ثابت ہوتا ہے تو مجرم کو سزا ملنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ساہیوال میں مدرسے میں بچے سے زیادتی کا جرم ثابت ہوا۔ جب پولیس نے کارروائی کی تو اسے مذہبی رنگ دے کر میرے خلاف سوشل میڈیا پر فتوے جاری کئے گئے۔ جب جرم ثابت ہوتا ہے تو ہمیں مجرم کو پکڑ کر قانون کے حوالے کرنا چاہئے۔ اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو ہم مذہب کا روشن چہرہ لوگوں کے سامنے پیش نہیں کرتے۔ حق اور سچ کا ساتھ دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مذہب اور قرآن پاک کی بے حرمتی کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔ ہمیں مل کر کچھ کرنا ہوگا۔ تحقیق کے بغیر اعلانات کرکے لوگوں کو جمع کر لیا جاتا ہے اور جلاؤ گھیراؤ شروع ہو جاتا ہے۔حکومت پنجاب نے 50 ہزار سے زائد سوشل میڈٰیا اکاؤنٹس اور پیجز بلاک کیے ہیں۔ مسائل پر بات کرکے ہم فیصلہ سازی کی طرف جا سکتے ہیں۔ اجلاس میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام، مشائخ عظام اور علمی و دینی شخصیات نے شرکت کی۔