اسلام آباد دھرنا، جماعت اسلامی کی کارکنان کی گرفتاریوں کے بعد حکمت عملی تبدیل

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں ڈی چوک پر مہنگائی، ٹیکسز اور بجلی بلوں کیخلاف ہونے والے جماعت اسلامی کے احتجاج سے قبل پولیس نے متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا، جس کے پیش نظر جماعت اسلامی نے بھی حکمت عملی تبدیل کرلی اور کارکنان کو ایچ 8 پُل پر پہنچنے کی ہدایت کردی جہاں سے امیر جماعت اسلامی کی قیادت میں ڈی چوک کی طرف بڑے قافلے کی صورت میں مارچ کیا جائے گا۔
ز رائع کے مطابق جماعت اسلامی کے مہنگائی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ڈی چوک پر دھرنے کو روکنے کیلیے پولیس نے نقص امن کے خطرے کے پیش نظر ڈی چوک جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا جبکہ متعدد کارکنان کو اسلام آباد سے گرفتار بھی کرلیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق اب تک جن افراد کو گرفتار کیا ہے ان میں سے کسی بھی فرد کی گرفتاری نہیں ڈالی گئی، نقص امن خراب کرنے اور عوام کا راستہ بند کرنے پر حراست میں لیا، پریس کلب کے سامنے اس وقت تک کوئی بھی مظاہرہ کرنے نہیں پہنچا، پولیس کی پریزن وین اور نفری پریس کلب کے باہر لگائی گئی ہے۔

دھرنے میں لوگوں کو پہنچنے سے روکنے کے لیے شہر کے داخلی راستوں پر بھی کنٹینرز لگا کر راستے بند کردیے گئے ہیں جبکہ شہر کی اہم شاہراہوں اور چوراہوں پر ٹریفک کے لیے صرف ایک لائن کھلی رکھی گئی ہے جس کی وجہ سے سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ شہری شدید پریشان ہیں۔

فیض آباد پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جبکہ واٹر کینن اور آنسو گیس سے لیس پولیس نفری فیض آباد پہنچا دی جبکہ قیدی وینز بھی موجود ہیں۔

دھرنے کے شرکاء سے نمٹنے کے لیے آپریشنل پولیس کو پولیس لائنز سے 10 ہزار آنسو گیس کے شیل جاری کر دیے گئے جبکہ زیرو پوائنٹ پل کے نیچے دو لینز کھول کر باقی کنٹینرز لگا دیے گئے، تین سرکاری اسپتالوں کے سربراہان کو شعبہ ایمرجنسی سوموار تک ہائی الرٹ رکھے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مری روڈ کی ایک سائیڈ بلاک

جماعت اسلامی کے کارکنان نے مری روڈ کی ایک سائیڈ بلاک کردی اور کہا ہے کہ اگر ڈی چوک کے راستے نہ کھولے گئے تو دونوں سائیڈ بلاک کردیں گے۔

جماعت اسلامی کے کارکنوں کا ایج 8 انٹر چینج پر جمع ہونے کا سلسلہ جاری ہے، کارکنان کا ایک ٹولہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کی شکل والے ماسک پہن کر ایج 8 انٹرچینج پہنچ گیا، کارکنوں کی امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کے حق میں اور حکومت مخالف نعرے بازی جاری ہے۔

پولیس کی بھاری نفری بھی ایچ ایٹ انٹرچینج ایکسپریس وے پر موجود جس کی جانب سے کارکنان کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کی جارہی ہے۔

جماعت اسلامی کی حکمت عملی تبدیل

جماعت اسلامی نے ڈی چوک کے راستے سیل ہونے اور کارکنان کی گرفتاریوں کے بعد حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے تمام کارکنان کو ایچ 8 ایکسپریس وے پہنچنے کی ہدایت کی جبکہ ساؤنڈ سسٹم اور اسٹیج کنٹینر بھی وہاں پہنچا دیا گیا ہے۔

ترجمان جماعت اسلامی کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں کارکنان ایکسپریس وے پہنچ چکے جبکہ مرکزی قیادت بھی پہنچنا شروع ہوگئی، سیکریٹری جنرل امیر العظیم، نائب امیر میاں اسلم ، جاوید قصوری امیر وسطی پنجاب اور نصراللہ رندھاوا امیر اسلام آباد پہنچ گئے۔

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان بھی مظاہرے میں شرکت کے لیے روانہ ہوئے اور وہ چونگی نمبر 26 سے بڑے قافلے کے ہمراہ ایچ 8 پہنچیں گے۔

بلوچستان کے رکن اسمبلی اور صوبائی امیر مولانا ہدایت الرحمن بلوچ گوادر سے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کے لیے کارکنان کے ہمراہ پہنچ گئے۔

جماعت اسلامی نے صورت حال کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ جلسے کا پہلا پڑاؤ لیاقت باغ پر ہوگا جبکہ وہاں پر پہلے سے کارکنان بھی پہنچ چکے ہیں جنہوں نے مری روڈ پر دھرنا دے دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں