ہانک کانگ: ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بائی پولر ڈس آرڈر والے مریضوں کے بچوں میں بائپولر ڈس آرڈر کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے اور دماغی صحت کے مسائل اور طرز عمل کے مسائل سے دوچار ہوجاتے ہیں۔
چینی یونیورسٹی آف ہانگ کانگ اور دس گریٹر بے ایریا اسپتالوں کی طرف سے کی گئی تحقیق میں 6 سے 21 سال کی عمر کے 191 شرکاء شامل تھے جو جی بی اے میں بائی پولر ڈس آرڈر کے مریضوں تھے۔
علاوہ ازیں تحقیق میں 202 ایسے بچے بھی شامل تھے جن کے والدین کو بائی پولر ڈس آرڈر نہیں تھا۔ تحقیق کے مطابق بائی پولر ڈس آرڈر والے والدین کی اولاد میں بچپن میں رویے کی خرابی کا خطرہ دوگنا ہوجاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی پایا گیا ہے ایسے بچے جن جب اپنی نوعمری کے سالوں میں داخل ہوں گے، ان میں سماجی اضطراب کی علامات اور عوارض کا سامنا کرنے کا خطرہ 7.5 گنا زیادہ ہوگا۔
اس کے علاوہ تاخیر سے نیند کی علامات بھی اسی عمر کے بچوں کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہوں گی جن کے والدین میں بائی پولر ڈس آرڈر نہیں تھا.