اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت اور صدر پاکستان نئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس منصور علی شاہ کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کریں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غیر یقینی کی صورتحال ختم کرنے کے لیے حکومت اور صدر پاکستان نئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس منصور علی شاہ کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کریں، سپریم کورٹ اس چیز کی وضاحت کرے کہ ایڈہاک ججز سیاسی مقدمات کی سماعت نہیں کریں گے سپریم کورٹ اس بات کی بھی یقین دہانی کروائے کہ جس مقصد کے لیے انہیں لایا گیا ہے کہ زیر التوا کیسز کی تعداد کم ہو اسی مقصد کے لیے ایڈہاک ججز کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا سے وابستہ بچی سیدہ عروبہ کی ضمانت ہوئی اس بات پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، بچوں کو گرفتار کرکہ یہ اپنا بیانہ بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
یہ پڑھیں : توہین عدالت پر سماعت: فواد چوہدری کا نام پی سی ایل نہ نکالنے پر ڈی جی امیگریشن کی طلبی
فواد چوہدری نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو پیغام نہایت خوش آئند ہے، اس بیان سے پی ٹی آئی کا نام استعمال کرکے بیرون ملک سے بیٹھ کر سوشل میڈیا پروپیگنڈا کرنے والے یتیم ہوگئے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کی مذاکراتی کی پیشکش کو پی ٹی آئی کی جانب سے مثبت طریقے سے نمٹنا چاہیے، ملک میں سیاسی ماحول بہتر ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کو تو ہر صورت گھر جانا ہے، 3 ، 4 ماہ میں حکومت رخصت ہو جائے گی، اس متعلق آنے والے 40، 45 دنوں میں صورتحال واضح ہو جائے گی.