ڈھاکا: بنگلادیش میں گزشتہ روز عہدے سے ہٹائے گئے انٹیلی جنس چیف میجر جنرل ضیاء الحسن کو طیارے سے گرفتار کرکے اتار کر ڈھاکا چھاؤنی منتقل کردیا گیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق ڈھاکا ایئرپورٹ کے رن وے پر اُڑان کے لیے تیار امارات کے طیارے کو ہنگامی طور پر رن وے سے واپس بورڈنگ برج لایا گیا اور تلاشی لی گئی۔
طیارے سے ایک مسافر کو حراست میں لے کر طیارے کو جانے کی اجازت دیدی گئی۔ مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار شخص میجر جنرل ضیاءالحسن ہیں جو انٹیلی جنس چیف تھے۔
میجر جنرل ضیاء الحسن کو گزشتہ روز ان کے عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔ وہ مستعفی وزیراعظم حسینہ واجد کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔
میجر جنرل ضیاءالاحسن 2022 سے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن مانیٹرنگ سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ اس سے پہلے وہ اس کمپنی کے ڈائریکٹر تھے۔
ضیاءالاحسن 2009 میں راب 2 کے نائب کپتان بنے جب وہ میجر تھے۔ اسی سال انہیں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور راب ہیڈ کوارٹر کے انٹیلی جنس ونگ کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔
تاحال ان کے اہل خانہ اور بنگلادیشی فوج کی جانب سے میجر جنرل ضیاءالحسن کی گرفتاری کی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آئی.