غزہ: فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے مغربی کنارے میں بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت پر اپنا دورۂ سعودی عرب مختصر کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطین اتھارٹی کے صدر محمود عباس خلیجی ممالک کے اہم دورے پر سعودی عرب پہنچے جہاں انھوں نے ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی اور غزہ جنگ بندی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔
صدر محمود عباس کو اس دورے میں دیگر ممالک اور رہنماؤں سے بھی ملاقات کرنا تھیں لیکن اسرائیلی فوج کی مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپوں میں سرچ آپریشن کے نام پر معصوم فلسطینیوں کے قتل عام پر صدر فلسطین اتھارٹی نے دورہ مختصر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کے حملے میں 10 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ غیرملکی خبر ایجنسی سے بات چیت میں ہلال احمر کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے جنین شہر میں اور اس کے نزدیک 6 فلسطینیوں کو شہید کیا جبکہ طوباس شہر کے قریب الفارعہ کیمپ پرحملے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے۔ اسرائیلی فورسز کے حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شمال میں فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایک مختصر فوجی بیان میں بتایا گیا کہ کارروائی جنین اور طولکرم شہر میں شروع کی گئی ہے۔ آپریشن کا مقصد مطلوبہ افراد کی گرفتاری اور بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا ہے۔ بیان کے مطابق آپریشن میں فضائی معاونت بھی شامل ہے۔ لڑائی کے متوقع مقامات کے مطابق فلسطینی آبادی کے منظم انخلا کا بھی امکان ہے