دوشنبے: تاجکستان کے مفتی اعظم سعید مکرم عبدالقدیر زادے چاقو بردار شخص کے حملے میں بال بال بچ گئے۔
عرب میڈیا کے مطابق مفتیٔ اعظم سعید مکرم عبدالقدیر پر دارالحکومت دو شنبے کی جامع مسجد کا باہر اُس وقت چاقو سے حملہ کیا گیا جب وہ نماز کی ادائیگی کے بعد باہر نکل رہے تھے۔
تاجکستان کی وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نمازیوں نے 61 سالہ مفتیٔ اعظم کو بروقت اسپتال منتقل کیا جہاں ان کی جان بچالی گئی۔ وہ اب مکمل طور پر خیریت سے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا جس سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
تاہم بیان میں ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی اور نہ ہی حملے کے محرک کا پتا چل سکا۔
مفتیٔ اعظم کو اسپتال سے گھر منتقل کردیا گیا۔
یاد رہے 61 سالہ مفتیٔ اعظم ملک کی مذہبی امور کے اہم ترین عہدوں پر بھی فائز ہیں جن میں علما کی مجلس کا سربراہ ہونا بھی شامل ہے.