ایس آئی ایف سی کے تحت سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے گرین ٹورازم کمپنی کا سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گرین ٹورازم پاکستان کےزیر اہتمام سیاحت کے فروغ کے لیے ویزا پالیسی کے تحت 126ممالک کے لیے ویزا آن ارائیول، گلف کارپوریشن کونسل (جی سی سی) ممالک کے لیے ویزا فری انٹری اور24 گھنٹوں کے اندر فاسٹ ٹریک ویزا پروسیسنگ جیسے اہم اقدامات شامل ہیں۔
اس اقدام سے براہ راست بیرونی سرمایے کی مد میں تقریباً 80 ملین ڈالرز حاصل کیے جا سکیں گے جب کہ مقامی سرمایہ کاری کا حجم 8.3 ارب روپے ہوگا۔
سیاحوں کی سہولت کے لیے گرین ٹورزم پرائیویٹ لمیٹڈ کے تحت نلتر، ہنزہ اور اسکردو میں فوراسٹاراورفائیواسٹار سٹی ہوٹلوں کے ساتھ ساتھ ہنٹنگ ریزورٹس کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں حکومت کی جانب سے نشاندہی کیے گئے 78 مقامات میں سے 17مقامات پر ترقیاتی کام شروع کر دیا گیا ہے۔
سیاحت کو فروغ دینے کے لیے گرین ٹورزم کی جانب سے ایک مرکزی ادارہ قائم کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے جس کے تحت فضائی آپریشن بھی بڑھا دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ گرین ٹورازم کے تحت مذہبی ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے تمام مذاہب خصوصاًسکھ اور بدھ مت سیاحوں کے تحفظ کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔
گرین ٹورازم کے تحت گرین گائیڈ کوالٹی پروگرام بھی متعارف کرایا گیا جس کے تحت معیاری ٹورگائیڈ فراہم کیے جائیں گےجن سے سیاح مکمل طور پراستفادہ کر سکیں گے۔ علاقائی کلچر کو فروغ دینے کے لیے اسلام آباد سے پشاور تک لگژری بس ٹور شروع کیا گیا ہے جس سے ملکی ثقافت کی نمائندگی کی جا سکے گی ۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سےگرین ٹورازم کے منصوبےسے معاشی سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہو گا اور اس کے ساتھ نئے سیاحتی منصوبے بھی عمل میں لائے جائیں گے.