ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے نومنتخب صدر کا عہدہ 20 جنوری کو اُٹھائیں گے تاہم وہ ابھی سے اپنی کابینہ کی تشکیل کے سلسلے میں بہت تیزی سے تقرریاں کر رہے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک اور سابق ری پبلکن صدارتی امیدوار ویوک رام سوامی ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شنسی (DOGE) یعنی محکمہ برائے حکومتی کارکردگی کی سربراہی کا عہدہ دیدیا۔
ٹیسلا اور ٹوئٹر کے مالک، دنیا کے امیر ترین شخص میں سے ایک ’ایلون مسک‘ کی ذمہ داری بیوروکریسی کی اجارہ داری اور ان کے فضول اخراجات کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ وفاقی ایجنسیوں کی ساخت کی ازسر نو تشکیل ہوگی۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایلون مسک کی یہ ذمہ داری حکومت سے باہر رہتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کو مشورے اور مدد فراہم کرنے کی ہوگی۔ ان کے ساتھ راما سوامی بھی اس عہدے پر کام کریں گے۔
ایلون مسک نے اس عہدے پر نامزدگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ فضول اخراجات کو کم کرکے امریکی بجٹ کے 2 کھرب ڈالر بچا سکیں گے۔
یاد رہے کہ ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے 119 ارب ڈالر خرچ کیے تھے جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں اپنی کابینہ میں اہم عہدہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پسندیدہ نیوز چینل ’’فوکس نیوز‘‘ کے ایک اینکر کو بھی اعلیٰ عہدہ دیا جو فوج میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
نومنتخب امریکی صدر نے بتایا کہ وزیر دفاع کے لیے پیٹ ہیگزتھ کا انتخاب کیا ہے جو پینٹاگون کے اعلیٰ فوجی افسر سمیت نام نہاد “ویک” پالیسیوں کے لیے نفرت کا اظہار کیا ہے۔
اس تقرری کے لیے امریکی سینیٹ سے توثیق ضروری ہے اور سینیٹ میں ریپبلکنز کی اکثریت ہونے کے باعث ممکن ہے کہ پیٹ ہیگزتھ کی تقرری کسی رکاوٹ یا مخالفت کے بغیر ہوجائے گی۔
اسی طرح نومنتخب امریکی صدر نے رئیل اسٹیٹ ٹائیکون 67 سالہ اسٹیووٹکوف کی بطور مشرق وسطیٰ میں خصوصی ایلچی تقرری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیو وٹکوف امن کے لیے ایک ان تھک آواز ہوں گے۔
خیال رہے کہ اسٹیووٹکوف سفارت کاری یا خارجہ پالیسی کا کوئی تجربہ نہیں رکھتے تاہم وہ بھی ایلون مسک کی طرح ٹرمپ کی انتخابی مہم پر بے دریغ خرچ کرنے والوں میں سے ایک ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق گورنر مائیک ہکابی جان کو اسرائیل میں امریکی سفیر نامزد کردیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ بہترین انتظامی صلاحیتوں سے مالا مال مائیک ہکابی اسرائیل سے محبت کرتے ہیں اور اسرائیلی بھی ان سے بے پناہ لگاؤ رکھتے ہیں۔
اسی طرح امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی سربراہی کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے جان ریٹ کلف کا انتخاب کیا ہے۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ اقتدار میں بھی 2020 سے 2021 کے دوران جان ریٹ کلف کو نیشنل انٹیلی جنس کا ڈائریکٹر مقرر کیا تھا۔ ٹرمپ پر جان ریٹ کلف کے ذریعے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کا الزام بھی لگا تھا۔
ڈونلڈ کی نئی انتظامیہ میں ایک امریکی یہودی لی زیلڈین کو انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ وزیر خارجہ کے لیے فلوریڈا سے سینیٹ کے رکن مارکو روبیو کے نام کا اعلان کرچکے ہیں جب کہ ہوم لینڈ سیکیورٹی چیف کے لیے ساؤتھ ڈکوٹا کی گورنر کرسٹی نوم کا انتخاب کیا ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ روز ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے دورِ اقتدار کے قائم مقام امیگریشن چیف تھامس ہومن کو ‘بارڈر زار’ مقرر کیا جو غیرقانونی تارکین وطن کو واپس ان کے ممالک بھیجنے کی ٹرمپ پالیسی پر عمل درآمد کروائیں گے۔