ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی اسپیس ایکس کے تیار کردہ اسٹار شپ راکٹ کا استعمال کرتے ہوئے اب دنیا کے تمام شہروں کے درمیان فاصلے کو ایک گھنٹے سے بھی کم کیا جاسکتا ہے۔
ایلون مسک نے یہ دعویٰ ایکس پر ایک صارف کی جانب سے پوسٹ کے جواب میں کیا گیا۔
صارف نے تجویز پیش کی تھی کہ اسپیس ایکس کو فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) سے Starship Earth-to-Earth پروازوں کے لیے منظوری مل سکتی ہے۔ صارف نے کہا کہ زمین پر کہیں بھی ایک گھنٹے سے کم وقت میں سفر ہونا چاہیے جس پر ایلون مسک نے کہا کہ اب یہ ممکن ہے۔
اسپیس ایکس ایک ایسے نظام کا تصور کررہا ہے جس میں اسٹار شپ لانچ کرنے کے بعد زمین کے ساتھ ساتھ “متوازن” سفر کرسکے گا جس سے دور دراز کے شہروں کے درمیان تیز رفتار آمدورفت ممکن ہوسکے گی۔
ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق اسپیس کا دعویٰ ہے کہ سفر کا وقت لاس اینجلس اور ٹورنٹو کے درمیان 24 منٹ، لندن اور نیویارک کے درمیان 29 منٹ، اور دہلی اور سان فرانسسکو کے درمیان 30 منٹ کا ہو سکتا ہے۔ مسافروں کو ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران جی-فورسز کا تجربہ ہوگا اور کم کشش ثقل والی پرواز کے دوران انہیں بندھے رہنے کی ضرورت ہوگی.