اسلام آباد:انصاف کی جلد فراہمی اور عدلیہ کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر چیف جسٹس آف پاکستان نے دُور دراز اضلاع میں ذاتی دورے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے جاری علامیے کے مطابق انصاف کی جلد فراہمی کو یقینی بنانے، ضلعی عدلیہ میں بہتری اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے چیف جسٹس نے ذاتی دوروں کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان موقع پر پہنچ کر مسائل کا تدارک کریں گے۔ اس سلسلے میں انہوں نے آج گوادر کا دورہ کیا، جہاں تربت، پنجگور اور چاغی سمیت دیگر اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز نے چیف جسٹس سے ملاقات کی، جس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
سپریم کورٹ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس یحییٰ آفریدی نے عدالتی افسران کے وقار کو مقدم رکھنے کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے ملک کی عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہونے دیں گے۔ دُور دراز کی عدلیہ خصوصی توجہ کی متقاضی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے متعلقہ ہائی کورٹس کو دُور دراز کی ضلعی عدلیہ پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے دُور دراز علاقوں میں کام کرنے والے عدالتی افسران کی خدمات کو سراہا۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ عدالتی اصلاحات پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت گوادر میں ہونے والے اجلاس میں اصلاحی نظام سے متعلق اہم امور پر غور کیا گیا اور بلوچستان کے لیے ذیلی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی، جو مختلف جیلوں کا دورہ کرے گی۔ کمیٹی نظام کو بہتر بنانے کے مقصد سے اصلاحات کا ایک جامع پیکیج پیش کرے گی۔
اجلاس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس ہاشم خان کاکڑ بھی شریک ہوئے۔ ان کے علاوہ مانیٹرنگ جج برائے جیل خانہ جات جسٹس عبداللہ بلوچ بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔