عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سابق سربراہ اور ہسپانوی وزیر اقتصادیات روڈ ریگو راٹو کو 4 سال سے زیادہ قید کی سزا سنا دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میڈرڈ کی ایک عدالت نے آئی ایم ایف کے سابق سربراہ کو ٹیکس سے متعلق جرائم، منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کے الزام پر یہ سزا سنائی ہے۔
عدالت کی جانب سے یہ فیصلہ اسپین کی قدامت پسند پاپولر پارٹی کے بدنام زمانہ سابق رہنما کو 2018 میں بینک میں کام کے دوران فنڈز کے غلط استعمال کے الزام میں ساڑھے 4 سال کے لیے جیل بھیجے جانے کے بعد سامنے آئی ہے۔
استغاثہ نے الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ہسپانوی ٹیکس دفتر کو دھوکا دیا اور 2005 اور 2015 کے درمیان 8.5 ملین یورو کی اپنی جیب میں ڈال لیے۔
عدالت نے ایک بیان میں کہا کہ ججوں نے روڈ ریگو راٹو کو تین جرائم، خزانہ، منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کی دفعات کے تحت جرائم کا مجرم پایا۔
روڈ ریگو راٹو کو 4 سال، 9 ماہ اور ایک دن قید کی سزا سنائی گئی، اس کے علاوہ ان پر 20 لاکھ یورو (21 کروڑ ڈالر) سے زیادہ جرمانہ کیا گیا، فیصلے کے خلاف وہ سپریم کورٹ میں اپیل کر سکتے ہیں۔
روڈ ریگو راٹو نے 2004 سے 2007 تک بطور سربراہ عالمی مالیاتی فنڈ فرائض انجام دینے سے پہلے جوز ماریا ازنر کی قدامت پسند حکومت میں 8 سال تک وزیر اقتصادیات اور نائب وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔